سنگسار ہونے والی لڑکی کی آخری الفاظ

جس نے مجھ کو
لفظوں کے ایک ڈھیر پہ لا کے
کھڑا کیا تھا
جس نے مجھ سے پیار کیا تھا
جس نے کہا تھا تو اچھی ہے
جس نے کہا تھا تو رانی ہے
جس نے کہا تھا مر جاؤں گا
جس نے کہا تھا
جس نے جانے کیا کیا کہا تھا
پہلا پتھر وہ تھا سہیلی