سنگ بنیاد ذاکرہ شبنم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کتنی بے نور تھی حیات میری راہ کا تھا پتہ نہ منزل کا پھر بھی اک اجنبی سا خوف دل میں لئے میں نے تم کو شریک غم مانا اور شریک حیات بھی جانا دونوں ایک دوسرے کو جان گئے ایک ملاقات صاف و سنجیدہ سنگ بنیاد زیست کہلائی