سمندر کی پیاس

مرکوز کس لئے ہے تمہاری نظر بھلا
آشفتگان دل کے دریدہ لباس پر
دیکھو تو اہل حکمت و دانش کا اضطراب
تسخیر کائنات کی ناکام آس پر
صحرا کی تشنگی کے نظارے میں کیوں ہو گم
ڈالو ذرا نگاہ سمندر کی پیاس پر