سمجھا ہوا جب کوئی اشارا نہ ملے باقر مہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سمجھا ہوا جب کوئی اشارا نہ ملے الفاظ کو معنی کا سہارا نہ ملے وہ ہم سے جدا ہو کے یہی کہتے ہیں طوفان کو اب کوئی کنارا نہ ملے