صحراؤں کی بات زاروں میں کہی پرویز شاہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں صحراؤں کی بات زاروں میں کہی روداد حیات استعاروں میں کہی حیرت ہے زمانے کو آخر کیوں کر پرویزؔ نے داستان اشاروں میں کہی