صحراؤں کی بات زاروں میں کہی

صحراؤں کی بات زاروں میں کہی
روداد حیات استعاروں میں کہی
حیرت ہے زمانے کو آخر کیوں کر
پرویزؔ نے داستان اشاروں میں کہی