صبا کے ہاتھ میں نرمی ہے ان کے ہاتھوں کی فیض احمد فیض 07 ستمبر 2020 شیئر کریں صبا کے ہاتھ میں نرمی ہے ان کے ہاتھوں کی ٹھہر ٹھہر کے یہ ہوتا ہے آج دل کو گماں وہ ہاتھ ڈھونڈ رہے ہیں بساط محفل میں کہ دل کے داغ کہاں ہیں نشست درد کہاں