اخلاص اور للّٰہیت

اخلاص کا مطلب یہ ہے کہ جدوجہد کے مقصد پر دل یکسر مطمئن اور اس کی خاطر جدوجہد کے لئے ذہن بالکل یکسو ہو۔ دنیا کے کسی اور کام کو شریک نہ بنایا جائے حتیٰ کہ اس کی بابت کچھ سوچا بھی نہ جائے۔ اپنی تمام دوڑ دھوپ اسی کے لئے خاص کر دی جائے۔ فکر پر وہی چھایا ہوا ہو اور عمل و حرکت کی باگیں تمام تر اسی کے ہاتھوں میں ہوں دوسری کسی چیز سے اگر تعلق ہو تو صرف اس حد تک جس حد تک خود یہ مقصدِ تحریک اس کا تقاضہ کرتا ہو، یا زیادہ سے زیادہ یہ کہ وہ اس کی اجازت دیتا ہو

للّٰہیت   کا مطلب یہ ہے کہ مقصد جدوجہد کے ساتھ یہ تعلق اور اس تعلق میں یہ اخلاص صرف اللہ کے لئے اور صرف اسی کی رضا کیلئے ہو۔ اس کی رضا کے سوا نہ کسی اور کی رضا کا دل میں گزر ہو اور نہ اس حقیقی غایت اور اس اعلیٰ مفاد کے سوا اور کوئی غایت اور مفاد نگاہوں کو اپنی طرف متوجہ کرسکے ۔ اور دنیا میں کوئی چیز ایسی نہیں ہے جس کی رضا یا جس کا مفاداور  مقصد نظریےسے وابستگی کا اصل محرک بن سکے۔ اس وابستگی کا حقیقی محرک ،اول و آخر، صرف اللہ کی رضا اور آخرت کی کامیابی کا حصول ہو۔