روز ازل ہو یا ابد دونوں ہیں ہمکنار عشق

روز ازل ہو یا ابد دونوں ہیں ہمکنار عشق
عشق ہے راز دار حسن حسن ہے رازدار عشق


خوشبوئے حسن و عشق سے مہکے ہوئے ہیں بام و در
سارا جہاں بہار حسن سارا جہاں بہار عشق


ہوتا ہے کون کامراں معرکۂ حیات میں
ان کو ہے اعتماد حسن ہم کو ہے اعتبار عشق


اٹھو حریم ناز سے سوتے رہو گے کب تلک
پھیلی ہوئی ہے ہر طرف روشنیٔ بہار عشق


دونوں کی منزلیں بھی ایک دونوں کی رہ گزر بھی ایک
عشق ہوا نثار حسن حسن ہوا نثار عشق


اب تو خدا کے واسطے رخ سے نقاب اٹھائیے
آپ کے انتظار میں ہے دل بیقرار عشق