روتا ہی رہوں گا مسکرانے تو دو پرویز شاہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں روتا ہی رہوں گا مسکرانے تو دو دم بھر کے لئے سکون پانے تو دو اٹھ جائے گی خود رخ توقع سے نقاب کچھ اور فریب کھانے تو دو