ریزہ ریزہ کر جاتا ہے
لمحوں کے ریزوں کی
ہلکی بارش میں
سب کتنے خوش خوش پھرتے ہیں
ان خوش خوش پھرنے والوں کو
یہ کون بتائے
کیسے نظر نہ آنے والے ریزے
لمحوں کے
جب جڑ جاتے ہیں
ایک پہاڑ سا بھاری لمحہ بن جاتے ہیں
جو چپکے سے اپنی لمبی اور چمکیلی
دم لہراتا آ جاتا ہے
سر پر دھم سے آ گرتا ہے
ریزہ ریزہ کر جاتا ہے!!