روش عصر سے انکار بہت مشکل ہے
روش عصر سے انکار بہت مشکل ہے
کرب احساس کا اظہار بہت مشکل ہے
وہ یہ کہتے ہیں کہ میں بولوں ہوں آواز ان کی
اف یہ مجبوریٔ گفتار بہت مشکل ہے
ہم سے دیوانے کہاں تاب و تپش سے ٹھہرے
ڈھونڈھ لیں سایۂ دیوار بہت مشکل ہے
مرا دشمن مرے اندر ہی چھپا ہے اور میں
خود سے ہوں بر سر پیکار بہت مشکل ہے
آہ کرنے کی اجازت نہیں اس شہر میں اب
اور اک یہ دل بیمار بہت مشکل ہے