روشن ہے کہ شاد سخن آرا میں ہوں

روشن ہے کہ شاد سخن آرا میں ہوں
سمجھو نہ مجھے غیر تمہارا میں ہوں
مغرب میں شعاع بڑھ کے پہنچے گی ضرور
مشرق کا چمکتا ہوا تارا میں ہوں