رنگ جب اپنی حقیقت سے شناسا ہو جائے

رنگ جب اپنی حقیقت سے شناسا ہو جائے
لالہ زاروں میں بھڑکتا ہے الاؤ بن کر
رقص جب دائرۂ فن سے ابل پڑتا ہے
دندناتا ہے سمندر کا بہاؤ بن کر