رہا برسات میں اے شیخ میں سوکھا نہ تو سوکھا

رہا برسات میں اے شیخ میں سوکھا نہ تو سوکھا
یہاں تو جس قدر بارش ہوئی اتنا لہو سوکھا
بھرا تھا اس قدر پانی ہر اک کوٹھے میں آنگن میں
نمازی گھر کی دیواروں پہ کر نکلے وضو سوکھا