قومی زبان

گردِ راہ: اختر رائے پوری کی خود نوِشت، ایک مطالعہ

ادبی منظر نامہ ہو یا سیاسی دونوں میں اختر رائے پوری کی گرفت مضبوط نظر آتی ہے. آپ کی تحریروں میں بسا اوقات جذباتی پن نظر آتا ہے جیسے انسان ماحول کی منافقت سے کڑھتا ہے۔آپ کی تحریروں میں زبان و بیان کی تمام خوبیاں پائی جاتی ہیں کہ پڑھنے والا قاری اکتاتا نہیں۔ بین الاقوامی تعلقات کو بہت خوب صورت پیرایے میں بیان کرتے نظر آتے ہیں۔ ممالک کے تعلقات اور خارجہ پالیسیوں کو بہترین انداز میں مرتب کیا ہے۔آپ کی آپ بیتی سے قاری کو احساس ہوتا ہے کہ آپ نے ہر دشت کی خاک چھانی ہے۔

مزید پڑھیے

افسانہ: اولڈ ایج ہوم

old age home

"یہ دنیا جزا سزا کی جگہ نہیں بلکہ امتحان اور آزمائش کا عالَم ہے۔ لیکن ماں باپ کے ساتھ بدسلوکی وہ جرم ہے جس کی سزا اسی دنیا میں مل کررہتی ہے۔"لاؤنج میں رکھے ٹی وی پر ایک عالِم والدین کے حقوق پر گفتگو کررہے ہیں۔اقبال اور کلثوم سر پکڑے اپنے ماضی پر ماتم کررہے ہیں۔

مزید پڑھیے

منیر نیازی کی اک نظم اور آج کا مصروف انسان

جدید اُردو شاعری کو ایک نیا لہجہ اور انداز دینے والے منیر نیازی کی شاعری میں ہمیں آج کے انسان کے احساسات و جذبات اور مسائل و مشکلات کا گہرا شعور نظر آتاہے۔ وہ جدید دور کے انسان کے دکھوں کو سمجھتے ہیں اور اپنی شاعری میں جابجا ان دکھوں تکلیفوں اور الجھنوں کا نقشہ کھینچتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھیے

عشقِ حقیقی کیا ہے؟ اقبال کیا کہتے ہیں؟

عشق مصطفے

اقبال کی شاعری میں عشق کی روح نظر آتی ہے۔ یہ عشق عام نہیں ہے بلکہ یہ عشق حضرت محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گرد گھومتا ہے۔ اقبال نے شاعری میں روایتی عشق یا عشقِ مجازی(رومانویت) کی داستان کو نہیں چھیڑا۔ اقبال کہتے ہیں کہ میری قرآن سے وابستگی کی بنیاد ہی عشقِ رسول ﷺ ہے۔

مزید پڑھیے

تنقید سے کیا مراد ہے؟

نقدِ ادب کے اصول کیا ہیں؟ تنقید سے کیا مراد ہے؟ ایسے سوالوں کا جواب دینے سے پہلے اس پرغور کرنے کی کوشش کرنا چاہیے کہ ادب کیا ہے؟ کیونکہ جیسے ہی ادب کے متعلق گفتگو شروع ہوگی، تنقید کے اصول خود بہ خود سامنے آتے جائیں گے۔

مزید پڑھیے

کوئی نہ کوئی آدمی مل ہی جائے گا

کھڑکی کے نیچے انہیں گزرتا ہوا دیکھتا رہا۔ پھر یکایک کھڑکی زور سے بندکی۔ مڑکر پنکھے کا بٹن آن کیا۔ پھرپنکھے کا بٹن آف کیا۔ میز کے پاس کرسی پہ ٹک کردھیمے سے بولا، ’’آج توکل سے بھی زیادہ ہیں۔ روز بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیے

!قصہ چند مشہور زمانہ لڑائیوں کا

ہر گلی میں چوبیس گھر ہوتے تھے۔ بارہ گھر ایک طرف اور بارہ گھر ایک طرف۔ اور ہر گھر آمنے سامنے۔۔۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا کہ بارہ نمبر والے گھر کی عورت کا جھگڑا پہلے نمبر والے گھر کی عورت سے ہوتا۔ تب بڑی مشکل پیش آتی۔ کیونکہ اتنے فاصلے سے لڑنا ممکن نہ ہوتا۔ الفاظ کے میزائل دشمن کے ٹھکانے تک کہاں پہنچتے۔۔۔ وار کریں بھی تو مدمقابل کو آواز ہی نہ جائے۔

مزید پڑھیے

ادب اور صحافت میں کیا فرق ہے؟

مشتاق احمد یوسفی کا نام عصرِ حاضر میں ادب کا بہت بڑا نام ہے اور جناب کامران خان کا شمار ملک کے نام وَر صحافیوں میں ہوتا ہے۔ دونوں کی گفتگو برقی ذرائع ابلاغ پر موجود ہے۔ باری باری سن لیجیے۔ ادب اور صحافت میں اب جو فرق پیدا ہوگیا ہے، معلوم ہوجائے گا۔

مزید پڑھیے
صفحہ 9 سے 6203