قومی زبان

نثری نظمیں: بحث کا ایک اور رخ

اب جب کہ جدیدیت کے خلاف ردعمل شروع ہو چکا ہے، دقیانوسیت اور ترقی پسندی مل جل کر ’’یلغار‘‘ کرنے والی ہیں۔ یہ وقفہ جدیدیت کی ایک اہم شاخ نثری نظموں کے مطالعے کے لیے وقف کیا جا سکتا ہے۔ یوں نثر اور نظم ایک دوسرے کے حریف نہیں تھے۔ جب تک نثرنے مناسب ترقی نہیں کی تھی، ہم قافیہ نثر کا ...

مزید پڑھیے

غالب: شخصیت اور شاعری (نئے مطالعے کے امکانات)

ہوئی مدت کہ غالب مر گیا، پر یاد آتا ہے وہ ہر اک بات پر کہنا کہ یوں ہو تا کیا ہوتا؟ پتانہیں غالب کے اس شعر کو اچھے اشعارمیں شامل کیا جا سکتا ہے یانہیں، اس لیے کہ ایک حلقہ ان کے علامتی اور استعاراتی اشعار ہی کو ان کے اچھے اشعار سمجھنے اور سمجھانے پر مصر ہے اور دوسرا حلقہ صرف ...

مزید پڑھیے

کمٹ منٹ کی نئی بحث

آج کی صورت حال کا ایک جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ باغی آرٹسٹ کا ڈائیلیما ابھی تک جاری ہے۔ یہ ڈائیلیما ہے کس کس سے بغاوت کرے اور ترسیل کے کیا ذرائع استعمال کرے؟ یعنی سماج کے کس استحصالی طبقے سے برسرپیکار ہو اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو ALIENATION علیحدگی کے کرب ناک عذاب کو کب تک ...

مزید پڑھیے

غالب اور تشکیک

میں اپنے مضمون کا آغاز غالب کے ایک دعائیہ شعر سے کرتا ہوں۔ اے آبلے کرم کر، یا ں رنجہ اک قدم کر اے نور چشم وحشت، اے یادگار صحرا اس لیے کہ تشکیک پر گفتگو ایک معنی میں خار مغیلاں کی راہ سے گزرنے کی داستاں سے کم نہیں ہے۔ آج اس مسئلہ پر بحث کرنا واقعی معنی خیز ثابت ہو سکتا ہے، اس ...

مزید پڑھیے

میر تقی میر اور ہم

ہوں زرد غم تازہ نہالانِ چمن سے اس باغ خزاں دیدہ میں برگ خزاں ہوںاور برگ خزاں کے لیے اٹھارہویں صدی کا ہندوستان اور آج کے عہدمیں مماثلتیں تلاش کر لینا دشوار نہیں ہے۔ وہ جاگیردارانہ بربریت کا دور تھا اور آج مغربی طرز کی جمہوری ’’آمریت‘‘ کا دور دورہ ہے۔ کل نادرشاہ اور احمد ...

مزید پڑھیے

ترقی پسندی اور جدیدیت کی کشمکش

آج کی کشمکش انسانی زندگی کے سب سے مشکل مرحلے میں داخل ہو چکی ہے ۔ یہ ٹوٹی ہوئی ’’قدریں‘‘ اور بکھری ہوئی ’’حقیقت‘‘ کی آویزش متضاد تصورات حیات کو توڑتی ہوئی خون کے ایک ایک قطرے میں سما گئی ہے ۔ یہ خیروشر کی، اشراکیت اور سرمایہ داری کی، مکمل فرد اور پورے سماج کی کشمکش نہیں ...

مزید پڑھیے

یگانہ آرٹ

خودپرستی کیجئے یا حق پرستی کیجئے یاس کس دن کے لیے نا حق پرستی کیجئے مرزا یاس یگانہ چنگیزی کا یہ شعر ہمیں ان کی شاعری اور شخصیت دونوں کو سمجھنے میں بڑی مدد دیتا ہے کیونکہ یہی ان کا مطمح نظر تھا۔ یگانہ کے بارے میں نقادوں اور شاعروں کا رویہ زیادہ تر یک طرفہ تھا۔ مجھے اردو غزل کے ...

مزید پڑھیے

تین رخی تنقیدی کشمکش (آخری قسط)

ترقی پسندی، جدیدیت کی کشمکش کا تفصیلی ذکر کر چکا ہوں۔ اب یہ کشمکش تین رخی ہو گئی ہے یعنی مابعد جدیدیت بھی داخل ہو گئی ہے۔ اس طرح اردو زبان اپنے آخری دور میں نہایت نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے ’’گروہوں‘‘ میں اتنا تناؤ ہے کہ کسی کو اردو زبان کی زبوں حالی کا ...

مزید پڑھیے

کیا جدیدیت کی اصطلاح اب بھی بامعنی ہے؟

آج کا موضوع خاصا آزمائشی ہے۔ کلیدی لفظ ہے ’’اب بھی‘‘ یعنی کل تک جدیدیت بامعنی تھی۔ اصطلاحیں اپنے معنی کیسے کھو دیتی ہیں۔ میرا یہ سوال اس بات کا متقاضٰی ہے کہ بحث علمی سطح پر ہو یعنی مجھے اس کا جواب دیتے ہوئے نہایت OBJECTIVE ہونا چاہئے اور میں اس کی کوشش بھی کروں گا مگر اس سے پہلے ...

مزید پڑھیے

تشبیہ

ادبیات کا ماخذ ہے ادب۔ ادب عربی کا ایک لغت ہے جس کے معنی ہیں ہر چیز کی حد اور اندازہ کا لحاظ رکھنا۔ علمائے علوم لسان و انشا ادب یا آداب کی ذیل میں ان علموں کو شمار کرتے ہیں۔(1) علم لغت، (2) علم صرف، (3) علم اشتقاق، (4) علم نحو، (5) علم معانی، (6) علم عروض، (7) علم قافیہ، (8) علم رسم الخط، (9) ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6196 سے 6203