مثنوی میر تقی میر: خواب و خیال
میر تقی میر کی مثنوی خواب و خیال
میر تقی میر کی مثنوی خواب و خیال
زبان کی مسلسل توسیع اس کی صحت اور توانائی کی ضامن ہے۔ کسی بھی زندہ زبان میں نئے الفاظ اور اصطلاحات مسلسل شامل ہوتے رہتے ہیں۔ اسی سے زبان میں توسیع ہوتی ہے۔ اردو کے ذخیرہء الفاظ میں شامل کوئی بھی لفظ کسی نہ کسی زبان سے آکر ہی شامل ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک سوال اٹھایا گیا کہ آیا "ڈاکٹر" اردو کا لفظ ہے یا نہیں۔ کیا انگریزی کے الفاظ اردو میں شامل نہیں کرنے چاہییں؟ یہ کون طے کرے گا کہ کون سا لفظ اردو کا ہے یا نہیں؟ آئیے ان کے جواب تلاش کرتے ہیں۔
شوہروں کو زیست ہے بارِ گراں سسرال میں (مزاحیہ نظم)
کبھی راہ میں اگر دونوں کا آمنا سامنا ہونے کا امکان پیدا ہو جائے تو قرض دار بےوفا پہلی محبت کی طرح یوں نظریں چُرا کر گزرتا ہے کہ گویا آنکھیں چار ہوئیں تو ناچار دوسری بار بے وفا ہونے کا ڈر ہو اور بے چارہ قرض خواہ جی ہی جی میں یہی گلہ کرتے ہوئے جل بھن جاتا ہے کہ "میرے پاس سے گزر کر میرا حال تک نہ پوچھا"۔۔۔یہ قصہ ہے قرض خواہ اور قرض دار کا۔۔۔دکان دار آپ کو اُدھار دیں یا نہ دیں صلاح ضرور دیتے ہیں۔
زندگی اب رفتہ رفتہ خساروں سے نکل رہی تھی لیکن کوئی بھی منافع ایک خسارے کی تلافی کرنے میں ناکام رہا تھا۔۔۔ آج وہ ماں کی لحد پر بیٹھا سوچ رہا تھا کہ کاش جیسے اس روز میری فیس کا نقصان پورا کرنے کے لیے صبح صبح۔۔۔منہ اندھیرے وہ اسے تسلی دینے اتنا فاصلہ طے کر کے پاس پہنچ گئی تھیں۔۔۔بعض خسارے ایسے ہوتے ہیں جن کے ساتھ جینا ہی پڑتا ہے۔ایک ایسے ہی خسارے کی کہانی ملاحظہ کیجیے۔
غزل : دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی از ناصر کاظمی
شہرِ اقبال یعنی سیالکوٹ دنیا بھر میں کھیل اور ادب کے میدان میں اپنا منفرد مقام رکھتا ہے۔ اس سرزمین میں اردو ادب کے عظیم ادبا اور شعرا نے آنکھ کھولی۔ محمود حیدر پیرزادہ کا تعلق بھی سیالکوٹ سے ہے۔۔۔کیاآپ جانتے ہیں کہ ان کی شاعری کن موضوعات کے گرد گھومتی ہے۔۔۔ان کی انفرادیت کیا ہے۔۔۔ان کی تازہ شعری کتاب "شورشِ آب" کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
خط چاہے محبوب کا ہو یا دشمن کا۔۔۔دل کو ملانے کا موجب بنتا ہے۔کیا ڈیجیٹل دور میں بھی خط کی کوئی اہمیت باقی ہے? ادب میں خط کی کتنی اقسام ہیں? کیا آپ نے بھی کبھی خط لکھا۔۔۔اردو میں خطوط نگاری کا باوا آدم کون ہے۔۔۔کیا قطری خط یا سازشی خط بھی محبوب کے خط کی طرح رازو نیاز کی باتوں پر مشتمل ہے? جانیے خط کی کہانی مرید کی زبانی
محسن نقوی بن چکا تھا۔ امجد عقل روبی کے مطابق محسن نقوی نے ڈیرہ غازی خان میں آنکھ کھولی, جوانی نے انگڑائی لی تو ملتان چلا آیا اور پھر لاہور۔پھر اس کی شاعری خوشبو کی طرح سارے ملک میں پھیل گئی۔ محسن نقوی کے یومِ پیدائش پر خصوصی تحریر
عید الفطر جسے ہم اپنی میٹھی اور پیاری اردو زبان میں میٹھی عید بھی کہتے ہیں، اس کے دنیا بھر میں مختلف نام ہیں۔ذرا دیکھیے ان میں سے کون کون سے نام آپ کو زیادہ میٹھے لگتے ہیں۔