قومی زبان

گرامر کے اصول و قواعد، کہانی کے انداز میں

اردو

مرکب کے بھی دو دوست تھے۔  ایک کا نام مرکب ناقص ، دوسرے کا نام مرکب  تام تھا۔ مرکب ناقص بڑا نالائق لڑکا تھا۔ ہمیشہ ادھوری بات کرتا۔ کسی کی سمجھ میں اس کی کوئی بات نہیں آتی تھی ۔  مرکب تام بھائی بہت اچھا لڑکا تھا ۔ ایسی صاف بات کرتا  کہ پاگل بھی سمجھ جاتا۔ وہ ہر چیز کی خبر دیتا۔  سچ میں جھوٹ  ملا کر بات کرتا۔  اس لیے وہ خود کو وزیر ِنحو کہا کرتا۔

مزید پڑھیے

اپنی زبان پر فخر آخر کیوں نہ کیا جائے

مولانا ابو الکلام

اس تاریخی واقعہ کے پہلے مخاطب وہ لوگ ہیں ، جو اپنی زبان، روایات یا شناخت کو چھوڑ کر بدیسی زبان اور عادات و اطوار پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔ مثلاً حالیہ کرکٹ ورلڈ کپ میں اردو زبان میں گفتگو کرنے والے قومی کرکٹرز پر نکتہ چِیں اور چِیں بہ جبیں نادان دوست۔

مزید پڑھیے

ناصر زیدی کی غزل : کچھ سوچ

خزاں

ناصر زیدی اردو زبان کے معروف ادیب اور شاعر تھے۔ آپ کی صحافتی اور ادبی خدمات ہیں۔ ایک طویل مدت تک ادبِ لطیف نامی جریدے کی ادارت کی ذمہ داری مرحوم ناصر زیدی نے بخوبی نبھائی

مزید پڑھیے

تعقید لفظی ، نیمہ اور فرش

اردو

ف پر زبر ہو اور ’ر‘ پر تشدید، تو ’فَرّاش‘ کے بہت سے ایسے معانی پیدا ہوجاتے ہیں، جن کی خاطر ہم الفاظ کی تلاش میں رہتے ہیں۔ مثلاً ایک شخص ہے جو شفاخانوں میں، دفاتر میں، یا دیگر عوامی مقامات (ہوائی اڈّوں وغیرہ) پر صرف فرش چمکانے پر مامور ہے۔ ہر تھوڑی دیر بعد آتا ہے اور فرش پر پُچارا پھیر کر چلا جاتا ہے۔ آپ اس کو خواہ کتنے ہی جدید انگریزی ناموں سے پکارلیں مگر اس کے لیے ’فَرّاش‘ سے بہتر کوئی لفظ آپ کو نہیں ملے گا۔

مزید پڑھیے

زبان و ادب ، کچھ تاکنے جھانکنے کی میں

اردو

معلوم ہوا کہ اہلِ لغت بھی جھانکی مارتے پھر رہے ہیں۔ نوراللغات کی رُو سے اس کا مطلب ہے: دید، نظاره ، تماشا۔ فرہنگِ تلفظ (مرتبہ شان الحق حقی) کے مطابق ’جھانکی‘ کا ایک مطلب ’موکھا‘ یا ’روزن‘ بھی ہے، یعنی وہ سُوراخ جہاں سے جھانکی ماری جاتی ہے۔ اس کے علاوہ فصیل کے کنگروں کے درمیان کی درزیں بھی ’جھانکی‘کہلاتی ہیں۔ جلوہ گاہ (یعنی جھروکے) کو بھی ’جھانکی‘ کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے

عظیم استاد ، مدیر ،زبان دان اور صحافی کی یاد میں

اردو

3 مئی، 1979ء کو فدوی کی خالہ محترمہ کی دُختر نیک اختر کی شادی ہے۔ اس شادی میں شرکت کے لیے عارض کو ایک ماہ کی رُخصت استحقاقی مرحمت فرمائی جاوے۔ عین نوازش ہوگی"۔ درخواست پڑھ کر ایگزیکٹو ایڈیٹر صاحب کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ اُنہوں نے درخواست گزار کو فی الفور اپنے دفتر میں طلب فرما لیا اور درخواست سامنے رکھ کر اپنے مخصوص طنزیہ لہجے میں باز پُرس فرمائی: "کیوں میاں صاحبزادے! اپنی خالہ محترمہ کی دُختر نیک اختر کی شادی میں ایک مہینے تک آپ کیا کردار ادا فرماویں گے؟

مزید پڑھیے
صفحہ 19 سے 6203