شکیب جلالی: فصیل جسم سےآگے نکل گیا ہے کوئی
کچھ عرصہ روزنامہ مشرق میں جزوقتی ملازمت کی اور بالآخر تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی جوہر آباد کے شعبہ تعلقاتِ عامہ میں اسسٹنٹ پبلسٹی آفیسر بن گئے ۔ لیکن غیر مطمٔن ہی رہےاور محض 32 سال کی عمر میں سرگودھا اسٹیشن کے پاس ایک ریل کے سامنے کود کر خودکشی کر لی ۔ موت کے بعد ان کی جیب سے یہ شعر ملا ، تونے کہا نہ تھا کہ میں کشتی پہ بوجھ ہوں ؛ آنکھوں کو اب نہ ڈھانپ مجھے ڈوبتا بھی دیکھ