قومی زبان

انگریزی کا پوش اور ہے، اُردو کا پوش اور

کتاب

جس شے سے کچھ ڈھانکا جائے اسے پوشش کہتے ہیں۔ غلاف ہی کو نہیں، لباس کو بھی پوشش کہا جاتا ہے۔ گاڑیوں کی نشستوں پر جو کپڑا چڑھایا جاتا ہے وہ بھی پوشش کہلاتا ہے۔ انسانی پوشش کو لکھنؤ والے پوشاک کہتے ہیں۔ ہم بھی کہنے لگے ہیں۔ نوراللغات کے مطابق پوشش کا لفظ غیر ذی روح یا حیوانِ مطلق کے لباس کے لیے مخصوص ہے۔ مگر دلّی کے مرزا غالبؔ نے حضورِ شاہ جو درخواست، اپنی تنخواہ بڑھانے کو بھیجی تھی اُس میں خود اپنے لیے بھی پوشش ہی کی حاجت ظاہر فرمائی تھی: " کیوں نہ درکار ہو مجھے پوشش ؛ جسم رکھتا ہوں،ہے اگرچہ نزار "

مزید پڑھیے

انتظار حسین کا اشک بار افسانہ : شرم الحرم ، پہلی قسط

معرکہ سخت تھا، اس ہنگام میں ایک  انسان  ٹیلے پر چڑھا اور پکارا کہ 'اے غافلو!عمان ڈھے گیا'، مَیں نے نعرہ مارا کہ' میں قائم ہوں'، پھر اس نے صدا دی کہ' دمشق ڈھے گیا'، مَیں چِلاّیا کہ' میں قائم ہوں، 'پھر اس نے نعرہ مارا 'قاہرہ ڈھےگیا'  ، مَیں پکارا کہ مَیں مگر قائم ہوں ، پھر اس  نے کہا کہ 'اے غافلو ،  بیت المقدس ڈھے گیا'، تب مَیں نے زاری کی اور کہا کہ' میں ڈھے گیا ہوں 'اور میں نے اپنی گنہگار آنکھوں سے دیکھا کہ بیت المقدس ڈھے رہا ہے اور آدمی ایسے بکھر رہے ہیں جیسے تیز جھکڑ میں تنکے بکھرتے ہیں۔"

مزید پڑھیے

الحمرا کے قصے: پر اسرار سپاہی کی داستان، آخری قسط

الحمرا

ہسپانیہ کو ہمیشہ سے طلسمات کی سرزمین سمجھا گیا ہے۔ سٹینلے لین پول نے اپنی کتاب،Moors in Spain میں بھی بہت سے پر اسرار واقعات کا تذکرہ کیا ہے۔واشنگٹن اِروِنگ کی کتابTales of Alhambra بھی غرناطہ کے چند محیر العقول قصوں پر مشتمل ہے۔ اس کتاب میں بیش تر قصص وہی ہیں جن کو مقامی سطح پر سچ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کا اردو ترجمہ سید وقار عظیم نے قصصِ الحمرا کے عنوان سے کیا ہے۔ یہ کہانی، یعنی طلسماتی سپاہی، اِروِنگ کی کہانی "The Enchanted Soldier" کا ترجمہ ہے۔ پڑھیے اس انوکھے،پراسرارسپاہی کا قصہ۔۔۔۔

مزید پڑھیے

الحمرا کے قصے: پر اسرار سپاہی کی داستان، تیسری قسط

الحمرا محل

واشنگٹن اِروِنگ کی کتاب ، Tales of Alhambra غرناطہ کے چند محیر العقول قصوں پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب میں بیش تر قصص وہی ہیں جن کو مقامی سطح پر سچ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کتاب کا اردو ترجمہ سید وقار عظیم نے قصصِ الحمرا کے عنوان سے کیا ہے ۔ یہ کہانی، یعنی طلسمی سپاہی ، اِروِنگ کی کہانی "The Enchanted Soldier" کا ترجمہ ہے۔ پڑھیے اس پراسرار اور انوکھے سپاہی کا قصہ۔۔۔۔

مزید پڑھیے

الحمرا کے قصے: پر اسرار سپاہی کی داستان، دوسری قسط

الحمرا محل

واشنگٹن اِروِنگ کی کتاب ، Tales of Alhambra غرناطہ کے چند محیر العقول قصوں پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب میں بیش تر قصص وہی ہیں جن کو مقامی سطح پر سچ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کتاب کا اردو ترجمہ سید وقار عظیم نے قصصِ الحمرا کے عنوان سے کیا ہے ۔ یہ کہانی، یعنی طلسمی سپاہی ، اِروِنگ کی کہانی "The Enchanted Soldier" کا ترجمہ ہے۔ پڑھیے اس پراسرار اور انوکھے سپاہی کا قصہ۔۔۔۔

مزید پڑھیے

اقبال نے طائر لاہوتی کو کس رزق سے باز رہنے کی تلقین کی؟

اقبال کا شاہین

اقبال کے نزدیک بلند پروازی کا مطلب انسان کا عظیم ہونا ہے۔ اقبال کی نظر میں عظمت انسانی یہ ہے کہ انسان خود شناس ہو، اسے عرفان ذات حاصل ہو، اور وہ اپنی توانائیوں کو مثبت کاموں میں خرچ کرتے ہوئے ذاتی اور قومی فلاح کا ضامن بنے۔ جبکہ تکبر، کینہ اور طمع انسان کی شخصی ترقی میں بہت بڑی رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ انسان دنیا اور دوسرے انسانوں میں گم ہوکر، عرفان ذات حاصل کرنے سے محروم ہوجاتا ہے۔ پس انسان کی پرواز میں کوتاہی انہی  جذبات سے پیدا ہوتی ہے۔ یہی جذبات جب ایک معاشرے کا حصہ بن جائیں زوال مقدر بن جاتا ہے

مزید پڑھیے

الحمرا کے قصے: پر اسرار سپاہی کی داستان، پہلی قسط

الحمرا

واشنگٹن اِروِنگ کی کتاب ، Tales of Alhambra غرناطہ کے چند محیر العقول قصوں پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب میں بیش تر قصص وہی ہیں جن کو مقامی سطح پر سچ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کتاب کا اردو ترجمہ سید وقار عظیم نے قصصِ الحمرا کے عنوان سے کیا ہے ۔ یہ کہانی، یعنی طلسمی سپاہی ، اِروِنگ کی کہانی "The Enchanted Soldier" کا ترجمہ ہے۔

مزید پڑھیے

اردو زبان کے عربی رسم الخط اور رومن اردو کے بارے میں مرحوم انتظار حسین کا کیا کہنا تھا؟

اردو

 حال ہی میں انتظار حسین کا مشہور افسانہ  "شہرزاد" کی موت پڑھا۔ کیا خوبصورت افسانہ ہے۔ جب تک شہرزاد موت کے ڈر سے کہانیاں سوچتی رہی، اس کے اندر کی تخلیق کار زندہ رہی۔ جوں ہی موت کا خوف ختم ہوا، کہانیاں تخلیق کرنا ختم۔ شہرزاد گویا مرگئی۔ ہمیں ان کا یہ نکتہ بہت خوب صورت لگا۔ جب تک انسان سوچنے کے قابل ہے ، تخلیق کرنے کے قابل ہے۔ جب سوچنا چھوڑدیا گویا موت سے پہلے ہی مرگئے۔

مزید پڑھیے
صفحہ 12 سے 6203