قطرے عرق جسم کے موتی کی لڑی

قطرے عرق جسم کے موتی کی لڑی
ہے پیکر ناز کہ پھولوں کی چھڑی
گردش میں نگاہ ہے کہ بٹتی ہے حیات
جنت بھی ہے آج امیدواروں میں کھڑی