قتیل کی پیروڈی
چند بے تکلف شعراء میں پیروڈیوں کا ذکر ہورہا تھا ۔ ایک صاحب کہنے لگے ۔
’’پیرو ڈیوں میں اصل لطف یہ ہے کہ اصل شعر میں معمولی سے تصرف کے بعد مزاح پیدا کیا جائے۔‘‘
قتیل شفائی نے یہ سنا تو بولے:
’’میں آپ سے اتفاق کرتاہوں ۔ پیروڈی میں ایک آدھ لفظ کی ترمیم ہی سے نئی بات پیدا کرنی چاہئے ۔ عدم کا ایک شعر ہے ۔
شاید مجھے نکال کے پچھتارہے ہوں آپ
محفل میں اس خیال سے پھر آگیا ہوں میں
میں نے اس کی پیرو ڈی یوں کی ہے :
شاید مجھے نکال کے کچھ کھارہے ہوں آپ
محفل میں اس خیال سے پھر آگیا ہوں میں