قصر امیدوں کے کچھ ہم نے بنائے تھے کبھی

قصر امیدوں کے کچھ ہم نے بنائے تھے کبھی
لمحے عشرت کے بھی کچھ ہم نے چرائے تھے کبھی
دل کے تاروں پہ ہے اب یاد کی پیہم ضربیں
کھو گئے گیت کہاں ہم نے جو گائے تھے کبھی