پنجاب کا کیلنڈر

پنجابی (دیسی) کیلنڈر:

چیت، وساکھ، جیٹھ، ہاڑ، سَون، بھادروں، اسو، کَتا، مگھر، پوہ، ماگھ، پھگن

 

بارہ دیسی مہینے۔۔۔ بارہ موسم

 

چیت/چیتر (بہار کا موسم) ،

بیساکھ/ویساکھ (گرم سرد، ملا جلا) ،

جیٹھ (گرم اور لُو چلنے کا مہینہ) ،

ہاڑ/اساڑھ (گرم مرطوب، مون سون کا آغاز) ،

ساون/ساؤن (حبس زدہ، گرم، مکمل مون سون) ،

 بھادوں/بھادروں (معتدل، ہلکی مون سون بارشیں) ،

اسُو/اسوج (معتدل) ،

کاتک/کَتا (ہلکی سردی) ،

مگھر (سرد) ،

پوہ (سخت سردی) ،

ماگھ/مانہہ (سخت سردی، دھند) ،

پھاگن/پھگن (کم سردی، سرد خشک ہوائیں، بہار کی آمد)

 

برِصغیر پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے چند قدیم ترین کیلنڈرز میں سے ایک ہے۔ اس قدیمی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں ہوا۔ اس کیلنڈر کا اصل نام بکرمی کیلنڈر ہے، جبکہ پنجابی کیلنڈر، دیسی کیلنڈر، اور جنتری کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔

بکرمی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں اُس وقت کے ہندوستان کے ایک بادشاہ "راجہ بِکرما جِیت" کے دور میں ہوا۔ راجہ بکرم کے نام سے یہ بکرمی سال مشہور ہوا۔ اس شمسی تقویم میں سال "چیت" کے مہینے سے شروع ہوتا ہے۔

 

تین سو پینسٹھ (365 ) دنوں کے اس کیلینڈر  کے 9 مہینے  تیس (30) تیس دنوں کے ہوتے ہیں، اور ایک مہینا وساکھ اکتیس (31) دن کا ہوتا ہے، اور دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) بتیس دن کے ہوتے ہیں۔

 

بکرمی کیلنڈر (پنجابی دیسی کیلنڈر) میں ایک دن کے آٹھ پہر ہوتے ہیں، ایک پہر جدید گھڑی کے مطابق تین گھنٹوں کا ہوتا ہے.

 

ان پہروں کے نام یہ ہیں۔۔۔

 

1۔ دھمی/نور پیر دا ویلا:

صبح 6 بجے سے 9 بجے تک کا وقت

 

2۔ دوپہر/چھاہ ویلا:

صبح کے 9 بچے سے دوپہر 12 بجے تک کا وقت

 

3۔ پیشی ویلا: دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کا وقت

 

 4۔ دیگر/ڈیگر ویلا:

سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت

 

5۔ نماشاں/شاماں ویلا:

شام 6 بجے سے لے کر رات 9 بجے تک کا وقت

 

6۔ کفتاں ویلا:

رات 9۔بجے سے رات 12 بجے تک کا وقت

 

7۔ ادھ رات ویلا:

رات 12 بجے سے سحر کے 3 بجے تک کا وقت

 

8۔ سرگی/اسور ویلا:

صبح کے 3 بجے سے صبح 6 بجے تک کا وقت

 

لفظ "ویلا" وقت کے معنوں میں برصغیر کی کئی زبانوں میں بولا جاتا ہے۔