پنجاب میں گورنر راج: کیا وفاقی حکومت پنجاب میں گورنر راج نافذ کرسکے گی؟
کیا پنجاب میں گورنر راج نافذ ہونے والا ہے؟ یہ سوال اس لیے پوچھا جارہا ہے کیوں کہ آج وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کی تجویز پیش کردی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ گورنر راج کی سمری پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ صوبے گورنر راج کون نافذ کرتا ہے؟ گورنر راج سے وفاقی حکومت کو کیا فائدہ حاصل ہوگا؟ گورنر راج نافذ کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ ان سب سوالات کے جواب جانیے اس تحریر میں۔
گورنر راج کیا ہے؟
گورنر کسی بھی صوبے میں وفاقی حکومت کا نمائندہ ہوتا ہے۔ جسے وزیر اعظم کی ہدایت پر صدر براہ راست تقرر کرتا ہے۔ گورنر راج سے مراد یہ ہے کہ صوبے میں پارلیمانی نظام کو معطل کردیا جائے اور صوبے کے انتظامی امور گورنر کو سونپ دیے جائیں۔ یعنی وفاقی حکومت صوبے کے انتظامی امور اپنے دسترس میں لے لے۔
گورنر راج میں کیا ہوتا ہے؟
گورنر راج میں صوبے کے انتظامی امور وفاقی حکومت جو سپرد کردیے جاتے ہیں۔ گورنر راج کے دوران بنیادی انسانی حقوق معطل کردیے جاتے ہیں اور صوبائی اسمبلی کے اختیارات قومی اسمبلی اور سینٹ کو منتقل ہوجاتے ہیں۔
کس قانون کے تحت گورنر راج نافذ ہوتا ہے؟
آئین پاکستان کی شق 232 تا 234 میں گورنر راج لگانے سے متعلق وضاحت کی گئی ہے۔ ان شقوں کے تحت صوبے میں ایمرجنسی کی صورت میں گورنر راج نافذ کیا جاتا ہے۔
گورنر راج کا طریقہ کار کیا ہے؟
گورنر راج کسی ایمرجنسی کی صورت میں نافذ کیا جاسکتا ہے۔ ایمرجنسی سے مراد ملک میں امن و امان اور سلامتی جنگ یا اندرونی یا بیرونی خدشے کے پیش نظر خطرے میں اور صوبائی حکومت اس کا سامنا نہ کرسکتی تو صدر ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے گورنر راج لگاسکتا ہے۔صوبے میں ایمرجنسی کی صورت میں گورنر راج کے لیے صوبائی اسمبلی سمری صدر پاکستان کو بھیجے گی۔ صدر اس کو منظور کرکے گورنر راج لگادے گا۔ لیکن اس کے لیے صوبے کی اسمبلی سے گورنر راج کی منظوری لینا ہوگا تب جاکر گورنر راج نافذ ہوگا۔اٹھارہویں ترمیم سے پہلے گورنر راج لگانا آسان تھا لیکن اس کے بعد گورنر راج کو صوبائی اسمبلی سے منظوری سے مشروط کردیا گیا۔
اگر صدر خود ہنگامی صورت حال میں گورنر راج نافذ کرتا ہے تو قومی اسمبلی اور سینٹ دونوں سے اس کی توثیق کروانا لازم ہوگا۔
اگر متعلقہ صوبائی اسمبلی سے سادہ اکثریت سے منظوری نہ ملے تو دس دن کے اندر اس قومی اسمبلی اور سینٹ سے منظوری لینا ضروری ہوتا ہے۔
کیا پنجاب میں گورنر راج لگانا ممکن ہوگا؟
جیسا کہ گورنر راج کا آئینی طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔ قانون کے ماہرین اور سینیئر صحافیوں کی رائے کے مطابق گورنر راج کے لیے بیان کردہ شرائط اور موجودہ سیاسی صورت حال کے تحت پنجاب میں گورنر راج لگانے کی ٹھوس وجوہات نظر نہیں آرہی ہیں۔
پنجاب میں گورنر راج کب کب لگا؟
پاکستان کے کئی صوبوں میں گورنر راج نافذ کیے جاچکے ہیں۔ پنجاب میں تین بار گورنر راج نافذ کیا گیا۔
پہلا گورنر راج (25 جنوری 1949 تا 5 اپریل 1951)
دوسرا گورنر راج
دوسرا گورنر راج (12 اکتوبر 1999 تا 23 نومبر 2002)
پنجاب میں دوسرا گورنر راج 1999 میں جنرل(ر) پرویز مشرف کے مارشل لا کے بعد لگایا گیا۔
تیسرا گورنر راج (25 فروری 2009 تا 30 مارچ 2009)
پنجاب میں تیسرا گورنر راج 2009 میں اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی سفارش پر صدر پاکستان نے دو ماہ کے لیے گورنر راج نافذ کردیا۔ تاہم مسلم لیگ ن کے لانگ مارچ اور ججز بحالی تحریک کی کامیابی کے بعد گورنر راج مسنوخ کردیا گیا۔