مثبت سوچنے کی عادت اپنائیے اور زندگی کو خوش گوار بنائیے!

مثبت سوچ امید کا دوسرا نام ہے ،اچھا سوچنا اچھے عمل کی طرف پہلا قدم ہے  ،شکر گزاری کی طرف آپ کے بڑھتے قدم آپ کو مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کا جذبہ دیتے ہیں ۔جبکہ ناشکری اور منفی سوچ آپ کو آگے بڑھنے سے روکتی ہے ۔

مثبت سوچ کیوں ضروری ہے؟

منفی سوچ آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو ختم کر دیتی ہے  جبکہ مثبت سوچ آپ کے لیے نئے امکانات اور مواقع پیدا کرتی ہے۔ اگرچہ یہ سچ ہے کہ منفی سوچ کچھ مواقع پر ہماری حفاظت کرتی ہے اور ہمیں خطرات سے بچاتی ہے ، مثال کے طور پر جنگل میں آپ کا سامنا کسی خوفناک جنگلی جانور سے ہو جاتا ہے تو خو ف اور پریشانی کے منفی جذبات آ پ کی سوچ کو اس جانور کا کھانا نا بننے سے بچاؤ کی ترکیب سوچنے تک محدود کردیں گے۔ یعنی کسی اور طرف دھیان جانے کی بجائے آ پ خود کو بچانے کے بارے میں سوچیں گے لیکن دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ  جدید دور میں ایسی صورتحال شاید ہی کسی کو پیش آئے ۔ جبکہ مثبت سوچ کی ضرورت تو قدم بہ قدم انسان کو پڑتی ہے۔ بالفاظ دیگر یوں سمجھ لیجیے کہ منفی سوچ مایوسی پیدا کرتی ہے اور مستقل طور پر منفی سوچنے والا شخص زندگی میں ناکامیوں کا شکار ہوجاتا ہے جبکہ مثبت سوچ آگے بڑھنے اور بڑھتے رہنے کا درس دیتی ہے ، یہی زندگی ہے اور یہی زندگی کی حقیقت۔

تحقیق کیا کہتی ہے:

انسانی رویوں اور شخصیات پر کام کرنے والے بہت سے محققین اور اداروں کا کہنا ہے کہ منفی سوچ ہمارے لیے خطرناک ہے ، منفی الفاظ اور جملے ہمارا ذہن قبول نہیں کرتا اور عملاً ردعمل کا عادی ہوجاتا ہے۔ بات بات پر بچوں کو ٹوکنا بھی بچوں کو اسی طرح کی بغاوت پر آمادہ کرتا ہے۔ لیکن دوسری طرف مثبت جملے ہمارے شعور اور لاشعور میں اپنی مستقل جگہ بناتے ہیں اور اس طرح ہماری شخصیت کا حصہ بن جاتے ہیں۔

مثبت سوچ کے فوائد:

  • مثبت سوچ آ پ کی خوشیوں میں اضافہ کر سکتی ہے ۔
  • ایک تحقیق کے مطابق مثبت سوچ کے حامل افراد مستقبل کے بارے میں بہتر فیصلہ کرتے ہیں جبکہ مایوسی میں کیا گیا فیصلہ عموماً اچھے نتائج پیدا نہیں کرتا۔
  • مثبت سوچ براہ راست آ پ کی جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے ۔یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں ایک تحقیق میں مثبت اور منفی سوچ رکھنے والے افراد کی زندگیوں کا مشاہدہ کیا گیا۔ مثبت سوچ رکھنے والے افراد کی ان کی شکر گزاری ،ہمدردی اور  محبت کے جذبات کی وجہ سے جسمانی صحت ان لوگوں سے اچھی تھی جو ان جذبات سے عاری تھے ۔
  • مثبت سوچ ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے جس سے براہ راست نیند نہ آنے کی شکایت کم ہوتی ہے اور آپ خوشگوار رہتے ہیں ۔

مثبت سوچ کیسے پیدا کریں؟ 

اب  جب کہ ہم مثبت سوچ کے فوائد جان چکے ہیں تو  اب ہم یہ جانتے ہیں کہ مثبت سوچنے کی عادت کیسے پیدا کی جا سکتی ہے ؟

۱.اپنے اردگرد مثبت ماحول پیدا کریں :

ہم اپنے ارد گرد  جو ماحول پیدا کرتے ہیں وہ ہماری کامیابی پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے ۔ماحول سے مراد یہ ہے کہ ہم کن لوگوں سے میل جول رکھتے ہیں؟ خود کوکس قسم کی  سرگرمیوں میں مصروف رکھتے ہیں ؟اگر آپ اپنی سوچ کو مثبت بنانا چاہتے تو سب سے پہلے آپ کو اپنے ماحول کو تبدیل کرنا ہوگا۔ لہٰذا:

  • ایسے لوگوں کے ساتھ میل جول رکھیں جو وہی عادات اپنانا چاہتے ہیں جو آپ چاہتے ہیں ۔
  • اگر آپ کے ارد گرد ایسے لوگ ہیں جن کی عادات آپ سے مختلف ہیں تو انھیں اپنی عادات تبدیل کرنے پر قائل کریں ۔
  • آن لائن کسی ایسی کمیونٹی یا گروپ  کو جوائن کریں جو اس معاملے میں آ پ کی مدد کر سکے ۔
  • ایسے بلاگز اور کتابیں پڑھیں جو  آ پ کو اس کام کے لیے حو صلہ افزائی کریں ۔
  • وقت کی تنظیم یعنی  time management سیکھیں اور اپنے ذمہ کاموں کی یاد دہانی کے لیے الارمز کا استعمال کریں ۔
  • خود  کو چیلنج دیں  اور ایسے اہداف طے کریں جنھیں آپ بالکل آسانی سے حاصل نہ کرپائیں بلکہ ان کے لیے آپ کو محنت کرنی پڑے۔
  • اپنے دفتر یا کام کی جگہ  پر مثبت اقوال زریں چسپاں کریں جنھیں روزانہ دیکھنے سے حوصلہ بلند رہے گا ۔

 

۲.کم اہداف  سے شروع کریں :

  • ایک دن میں عادات بدلی نہیں جا سکتیں ،اگر آپ ایسا سوچتے ہیں کہ آپ ایک ہی دن میں تمام کام کرلیں گے تو آپ غلط ہیں ۔تھوڑے کام سے شروع کریں ،روزانہ کی ایک اچھی بات ،ایک اچھی عادت بڑی تبدیلی بن سکتی ہے ۔
  • آپ اگر روزانہ کچھ نہ کچھ تبدیلی لانا شروع کردیں تو سمجھیں کہ بہتری کی طرف بڑھ رہیں ہیں آپ ۔اس کی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ اگر آپ دانت صاف نہ کرنے کی بری عادت میں مبتلا ہیں تو محض ایک  دانت صاف کرنے سے شروع کر دیجیے۔ سننے میں یہ مضحکہ خیز بات لگے گی۔ یعنی ایک دانت صاف کرنا ۔ لیکن کچھ نہ کرنے سے تھوڑا کرنا اچھا ہے ۔ آپ ایک  اچھے کام سے شروع کرتے ہیں تو رو زانہ زیادہ کی طرف جانے میں آ پ کو مشکل پیش نہیں آئے گی ۔
  • اہم یہ ہے کہ آپ کوئی اچھی  عادت اپنا رہےہیں،یہ اہم نہیں ہے کہ آپ کتنا کام کرنے کی عادت اپنا رہے ہیں ۔ابھی ہو سکتا ہے دن کے اختتام پر لکھنے  کے لیے صرف ایک اچھی  بات ہو لیکن کچھ دنوں میں جب آپ عادت بنا لیں گے تو روزانہ کی بنیاد پر بہت سی اچھی باتیں ہوں گی آ پ کے پاس ۔

۳.روزانہ کی ایک اچھی بات نوٹ کریں :

  • روزانہ کی مثبت بات لکھنا مثبت سوچ بڑھانے کا سب سے کامیاب طریقہ ہے ۔ایک تحقیق کے دوران۹۰ طلباکو تین دن تک روزانہ رات سونے سے پہلے دن کی مثبت بات یا کام لکھنے کو کہا گیا، تین ماہ بعد جب ان کا جائزہ لیا گیا تو تین میں  سے دو میں وہ عادات ابھی میں موجود تھیں ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس سرگرمی کے دورس اثرات ہیں ۔
  • روزانہ رات سونے سے قبل کم از کم تین ایسی چیزیں لکھیں جن کے لیے آپ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں اور کم از کم دو ایسی چیزیں لکھیں جو دن میں خوشگوار رہی ہیں آپ کے لیے ۔لکھنا مثبت سوچ پیدا کرنے میں بہت مدد گار ثابت ہوتا ہے ،اگر لکھ نہیں سکتے تو روزانہ کسی سے شیئر کر لیں ۔

۴. مراقبہ کریں ،چاہے ۲ منٹ  ہی نکالیں :

  • آپ نے اکثر یوٹیوب پر یا ٹی وی پر بدھ بھکشوؤں  یا صوفی بزرگوں کو مراقبہ کرتے دیکھا ہوگا۔ آلتی پالتی مارے بیٹھ کر آنکھیں بند کرلینا اور غور و فکر کا یہ انداز ہوسکتا ہے آپ کو کچھ عجیب لگے لیکن  حقیقت یہ ہے کہ ذاتی غور و فکر یا مراقبہ نفسیاتی ماہرین کے مطابق مثبت سوچ اور امید کے لیے بہت ضروری ہے۔ مراقبہ جسم اور دماغ کے لیے بہت مفیدہے ۔تین ماہ تک لگاتار روزانہ تھوڑی دیرمراقبہ  کرنے سے جسمانی بیماریاں بھی ختم  ہو جاتی ہیں اور دماغ بھی فریش ہو جاتا ہے ،مثبت سوچ پیدا ہوتی ہے۔
  • آپ کم وقت سے شروع کیجیے ،روزانہ کے ۲ منٹ بھی کافی ہیں۔  آہستہ آہستہ عادت بن جاتی ہے اور دورانیہ بڑھایا جا سکتا ہے۔لیکن ضروری ہے کہ اپنے لیے وقت نکالیے۔

ہمیں امید ہے کہ آپ درج بالا ان تجاویز پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو خوش گوار بنانے کی کوشش ضرور کریں گے۔