پورٹیبل سی ٹی سکینر جسے کہیں بھی لے جاسکتے ہیں۔

گھر بیٹھے سی ٹی سکین کروائیں۔۔۔ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟

سائنس دانوں نے ایک پورٹیبل سی ٹی سکینر  تیار کیا ہے جسے آسانی کے ساتھ مریض تک لے جایا جا سکتا ہے۔

سی ٹی سکین کرنا کتنا دشوار  ہوتا ہے؟

شدید نوعیت کے مریض کی زیادہ نقل و حرکت اس کے لیے مزید نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ سی ٹی سکینر کے لیے بہت طاقتور مقناطیسی میدان درکار ہوتا ہے اور اس مقصد کے لیے اب تک جو اسکینر تیار کئے گئے تھے، ان کی جسامت بہت بڑی ہوتی تھی۔ زخمی مریض کو وہاں تک لے جانے میں، مریض کی حالت مزید بگڑنے کا خدشہ رہتا تھا۔

خوش خبری! گھر بیٹھے سی ٹی سکین کروائیں

ارے جناب ! گھر بیٹھے سی ٹی سکین کروانا کیسے ممکن ہوا بھلا ؟ جناب ِ والا! ٹیکنالوجی ہے نا! اب جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سی ٹی سکینر کی جسامت میں خاطر خواہ کمی کر لی گئی ہے اور ایک ایسا سی ٹی سکینر تیار کر لیا گیا ہے جسے آسانی کے ساتھ حرکت دے کر مریض کے بستر تک لے جایا جا سکتا ہے بلکہ گھر بھی لے جاسکتے ہیں۔

اس مشین کا کیا نام ہے؟

اس نئے سکینر کو شکاگو میں جاری ایک بین الاقوامی کانفرنس میں، دنیا کے معروف ریڈیولوجسٹوں کے ایک اجتماع میں متعارف کرایا  گیا۔

اسے " موبائل ہیڈ کمپیوٹڈ ٹوموگرافی سی ٹی سکینر" (mobile head computed tomography CT scanner) کا نام دیا گیا ہے۔ میڈیکل مشینیں بنانے والی دنیا کی مشہور کمپنی سیمنز ہیلتھ کیئر نے جو پورٹ ایبل سی ٹی سکینر بنایا  اسے "سوماٹوم آن سائٹ" (سنگل  سورس کمپیوٹڈ ٹوموگرافی )کا نام دیا ہے۔

 نیا سکینر ریڈیولوجی کے عملے کو آئی سی یو کے ایسے مریضوں کے لیے سی ٹی سکین فراہم کرنے میں مدد کرے گا جن کے سر کی چوٹیں ایسی ہیں جواسے  ان ہاؤس سکینر تک لے جانے کے لیے بہت زیادہ غیر مستحکم ہیں ۔ یہ ٹیکنالوجی نازک حالت والے مریضوں کو حرکت دینے سے متعلق واقعات کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔

           

 

متعلقہ عنوانات