راستے سکھاتے ہیں کس سے کیا الگ رکھنا
راستے سکھاتے ہیں کس سے کیا الگ رکھنا منزلیں الگ رکھنا قافلہ الگ رکھنا بعد ایک مدت کے لوٹ کر وہ آیا ہے آج تو کہانی سے حادثہ الگ رکھنا جس سے ہم نے سیکھا تھا ساتھ ساتھ چلنا ہے اب وہی بتاتا ہے نقش پا الگ رکھنا کوزہ گر نے جانے کیوں آدمی بنایا ہے اس کو سب کھلونوں سے تم ذرا الگ ...