شاعری

سکون زندگی ترک عمل کا نام ہے شاید

سکون زندگی ترک عمل کا نام ہے شاید نہ خوش ہوتا ہوں آساں سے نہ گھبراتا ہوں مشکل سے جدائی پر بھی حسن و عشق کی وابستگی دیکھو کہ مجنوں آہ کرتا ہے دھواں اٹھتا ہے محمل سے

مزید پڑھیے

رضا

خودی کو لے گئے کچھ آدمی اتنی بلندی پر تکبر میں لگے کہنے مقام کبریا کیا ہے اب ایسی صورت حالات میں کیسے یہ ہے ممکن خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

مزید پڑھیے

فال

کلام شاعر مشرق سے فال اک روز لی میں نے ہوا دشوار جب جینا کرائے کے مکانوں میں کہاں جاؤں کروں کیا جب یہ پوچھا تو جواب آیا تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

مزید پڑھیے

عقابی روح

ادھر جھپٹے ادھر پلٹے اسے جکڑا اسے پکڑا لہو کو گرم رکھنے کے بہانے ہیں اڑانوں میں ہر اک لڑکی نظر آتی ہے ان کو فاختہ جیسی عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں

مزید پڑھیے
صفحہ 50 سے 95