شاعری

نماز کو چلو

نماز کو جو جاؤ گے خدا کا قرب پاؤ گے کہیں گے تم کو نیک سب ملے گا تم کو پیارا رب اٹھو اٹھو نماز کو چلو چلو نماز کو ہے مختصر سی زندگی نہیں ہے اچھی کاہلی خدا کا اٹھ کے نام لو چلو تو سب یہ کہو اٹھو اٹھو نماز کو چلو چلو نماز کو وضو کرو وضو کرو مگر دھیان یہ رکھو وضو سے تن بھی صاف ہو وضو سے من ...

مزید پڑھیے

ٹافی نامہ

اکثر ہمارے خواب میں آتی ہیں ٹافیاں کھل جائے پھر جو آنکھ ستاتی ہیں ٹافیاں تقریب گھر میں ہو کوئی اسکول کا ہو جشن موقع ملے تو رنگ جماتی ہیں ٹافیاں کھائیں مزے مزے سے بڑے بھائی جان بھی باجی بھی خوب شوق سے کھاتی ہیں ٹافیاں ابا بھی لے کے آتے ہیں چیزیں نئی نئی امی بھی مارکیٹ سے تو لاتی ...

مزید پڑھیے

ہولی

ہولی جب بھی آئے پیار کی خوشیاں لائے رنگوں کے کھیلوں میں مستی سی چھا جائے خوش ہیں دادی نانی بچوں کی نادانی پچکاری میں بھر کر پھینک رہے ہیں پانی رنگ رنگیلی ہولی چھیل چھبیلی ہولی بچے ہوں یا بوڑھے سب کی سہیلی ہولی پانی کے غبارے رنگوں کے نظارے برا نہ مانو بھیا لگتے ہیں کیا پیارے

مزید پڑھیے

خدا جانتا ہے

خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے نکلتا ہے مشرق سے کس طرح سورج فلک پر چمکتا ہے یہ چاند کیوں کر کہاں سے سمندر میں آتے ہیں طوفاں اجالا ہے کیسا یہ شمس و قمر پر خدا کی یہ باتیں خدا جانتا ہے بہاروں کا گل کو پتا کس طرح ہے ادا غنچوں کو یہ چٹکنے کی کیوں دی کہاں سے ہے آیا خزاں کا یہ موسم گھٹا ...

مزید پڑھیے

یاد علی گڑھ

وہ چائے کی پیالی پہ یاروں کے جلسے وہ سردی کی راتیں وہ زلفوں کے قصے کبھی تذکرے حسن شعلہ رخاں کے محبت ہوئی تھی کسی کو کسی سے ہر اک دل وہاں تھا نظر کا نشانہ بہت یاد آتا ہے گزرا زمانہ بہت اپنا انداز تھا لاابالی کبھی تھے جلالی کبھی تھے جمالی کبھی بات میں بات یوں ہی نکالی سر راہ کوئی ...

مزید پڑھیے

سناٹا

مختلف موضوعات پر رات بھر باتیں کرکے وہ لوگ تھک چکے تھے اور پھر ایسے وعدوں میں بندھ گئے تھے جس کا پورا ہونا ممکن نہ تھا کیونکہ کچھ لمحوں بعد وہ سب اپنا اپنا سامان اٹھائے مختلف راستوں پر چل پڑے تھے اور اسٹیشن پر سناٹا تھا

مزید پڑھیے

احساس

پھر مجھے ایسا لگا جیسے کاغذ پر سیاہی پھیلنے سے لفظ گڈمڈ ہو گئے ہوں آئنہ دھندلا گیا ہو جانے پہچانے ہوئے سب لوگ جیسے اجنبی سے بن گئے ہوں میرے کمرے میں پڑی ٹیبل کے خانوں سے نکل کر خط ہوا میں اڑ رہے ہوں باکس میں رکھا ہوا رومال شعلہ بن گیا ہو برف کے تودوں تلے دب کر ذہن بھی منجمد ہونے ...

مزید پڑھیے

آرزؤں کو وسعت نہ دو

آرزؤں کو وسعت نہ دو اپنے ہی دائرے میں مقید کرو ورنہ یہ پھیل کر ہر طرف سے تمہیں گھیر لیں گی نوچ ڈالیں گی زخمی کریں گی خود بکھر جائیں گے مر جائیں گے اپنی ہی لاش سر پر اٹھائے بیچ بازار ننگے پھرو گے اپنے ہی لوگ نزدیک آ کر تم کو دیکھیں گے منہ پھیر لیں گے تم کو غلطی کا احساس ہوگا تھوک ...

مزید پڑھیے

ابن الوقت

آگ کے شعلے اتارو حلق میں گاڑ دو کیلیں دھڑکتی چھاتیوں میں ڈال دو گردن میں پھندے رسیوں کے قتل کر لو خون کی ندیاں بہا لو ہو نہتا کوئی تو گولی چلا لو پھر بھی ہو کوئی کسر تو پوری کر لو جیت کا اعلان کر دو پھر بھی تم ڈرتے رہو گے اور ہر یگ میں تمہاری ہار ہی ہوتی رہے گی پھر بھی تم چہرے بدل کر ...

مزید پڑھیے

برأت

رگوں میں دوڑتا پھرتا لہو پھر تھم گیا ہے ہوائیں تیز ہیں سانسوں کی ہلچل رک گئی ہے ریڑھ کی ہڈی میں چیونٹی رینگتی ہے جسم میں پورے حرارت بڑھ گئی ہے ذائقہ کڑوا کسیلا ہو گیا ہے کہ شاید پھر کوئی اپنا پرایا ہو گیا ہے

مزید پڑھیے
صفحہ 959 سے 960