شاعری

بہار

پتی پتی جھوم رہی تھی مست ہوا تھی مہک رہا تھا پھولوں کی خوشبو سے سارا باغ باغ بہار کو دیکھ کے بھونرا مست ہوا للچایا اس پر کر دے جان نچھاور اس کے من میں آیا شوق سے بے خود ہو کر وہ اک پھول کی جانب لپکا اتنے میں مالی نے بڑھ کر توڑ لیا وہ پھول جی بھونرے کا ٹوٹ گیا اور ہو گئی ختم بہار

مزید پڑھیے

چوٹ

اک روئے چلائے تڑپے کلپے اور کلپائے اک اک سے کہے رام کہانی دل کا درد بتائے من کی چوٹ دکھا بیچارہ سودائی کہلائے اک جھلائے طیش میں آئے بپھرے اور بل کھائے آنسو پی پی کر رہ جائے جان پہ دکھ سہہ جائے تیرے ساتھ لڑائی ٹھانے لیکن منہ کی کھائے اک چھپ چھپ کر نیر بہائے من کو یہ سمجھائے چپ چپ ...

مزید پڑھیے

ملاپ

ولولے سینوں میں غلطاں اور رگوں میں گرم خوں جوش برنائی وفور شوق افسردہ دلی زندگی موہوم دوراہا دھندلکے اور غبار کاہش سود و زیاں سعیٔ مسلسل اور فراق زندگی کی کلفتوں میں انتظار زندگی کاہش سود و زیاں اک بحر نا پیدا کنار حاصل عمر رواں ہے آج سونے کی جھلک اور اک جھنکار میں دو بچھڑی ...

مزید پڑھیے

بیوگ

من میں امنگیں جی میں ترنگیں روپ انوپ جوانی دنیا ایک کہانی من کی مینا چہکی میری دنیا مہکی جھوم جھوم کر گھوم رہی تھی میرے من میں آیا پھول کی شوبھا ہے کس کارن کیسی ہے بو باس جب نہیں بھونرا پاس مٹیں امنگیں بجھیں ترنگیں من سے اٹھی ہوک دب کر رہ گئی کوک بیت گیا دن شام ہوئی پھر چھا گئی ...

مزید پڑھیے

نام و ننگ

برتری اپنی کیا جتاتا ہے یہ کمائی تو تو بھی کھاتا ہے اتنا کہنا دلیل ہے گویا اور تو بھی اصیل ہے گویا دو شریفوں کی سن کے یہ تکرار میں کھڑا رہ گیا سر بازار اور حیرت میں ایسا غرق ہوا کالعدم ایک ایک فرق ہوا نازش اصل و رنگ کے افسوں غیرت نام و ننگ کے افسوں میں یہاں بھی سبھی قرینوں ...

مزید پڑھیے

دان

کس کی اٹھی ہے یہ ارتھی کملا سیٹھ لچھمن کی پڑوسن بیوہ سیٹھ دو گھوڑوں کی بگھی میں آتا ہے ادھر شہر کا سب سے بڑا دانی دیا لو دھنوان جس نے سونے کا چڑھایا ہے کلس مندر پر جس نے گئو شالا بھی بنوائی تھی جس کی مل میں ابھی پرسوں ہی چلی تھی گولی جس کے دروازے پہ مل جاتی ہے بھکشا لیکن بھوکی مر ...

مزید پڑھیے

زمین ان کے لئے پھول کھلاتی ہے

جب آگ جلی ناف کے نیچے تو زمیں پھیل گئی آگ جلی اور بدن پھیل گئے آنکھوں کی آوارگی بے رنگ ہوئی دھوپ ہوا چاندنی سب بستیوں میں خاک اڑی قافلے ہی قافلے تھے قافلے جو درد کے وطنوں سے چلے چلتے گئے اجنبی خوشبو کی طرف اس کی طرف جس کے لیے ساری کتابوں میں لکھا ہے وہ کبھی ہاتھ نہیں آتی کبوتروں سے ...

مزید پڑھیے

چپ چاپ گزر جاؤ

یہاں ہارن بجانے کی اجازت نہیں اور میں نے تمنا کا بھرم کھول دیا ہے کہ سمندر کی ہوا سینے سے ٹکرائے تو پردہ نہ رہے اس کی مہک سر پہ کفن باندھ کے نکلی ہے ہر اک راستے ہر موڑ پہ آواز لگاتی ہے مگر کوئی نہیں رکتا بسنت آئی ہے سب بھاگ رہے ہیں کوئی آواز نہیں دیتا کوئی مڑ کے نہیں دیکھتا پٹرول ...

مزید پڑھیے

اپنے اپنے سوراخوں کا ڈر

''نئی سڑکوں کے نقشے'' کارخانے اونچے اونچے پل مرے منصوبے دیکھو اور کتابوں میں پڑھو'' اس نے کہا۔۔۔ ''میرے بدن پر ہاتھ بھی پھیرو مگر سوراخ سے انگلی الگ رکھو'' مگر اس کے بدن پر ہر طرف سوراخ ہی سوراخ ہیں انگلی الگ رکھو! تو کیا میں انگلیوں کو توڑ دوں؟ میں انگلیوں کو توڑ دوں؟ پھر کون تیرے ...

مزید پڑھیے

نیک دل لڑکیو

نیک دل لڑکیو آرزو کی نمائش سے گزرو تو چاروں طرف دیکھنا اور پھر جب تمہارے لہو میں کسی کا لہو سرسرائے ستاروں میں آنکھیں چھپا کر دعا مانگنا قیدیوں شاعروں اور محکوم آبادیوں کے لئے اور بیمار بچوں کی ماں کے لئے اور پھر نرم ہونٹوں کی حدت سے جب چھاتیوں میں ہوا سنسناتی سنو نیک دل لڑکیو ...

مزید پڑھیے
صفحہ 947 سے 960