شاعری

تھم گئی تال انفاس کی

وہ ایک فن کار تھا جس کی آواز برسوں تلک محبت کے نغمے سناتی رہی امن کے گیت گاتی رہی جس کی آواز سے سر مکمل ہوئے جس کی آواز نے لے کو بخشی جلا اس کی آواز پیغام صبح مسرت بھی تھی اس کی آواز اک درد شام غریباں بھی تھی وہ ایک فن کار تھا وقت کے ساز پر گا رہا تھا غزل مسکرانے لگی جس کو سن کے ...

مزید پڑھیے

لطیفہ

ماں سبق دے رہی تھی بچوں کو آج کا کام کل پہ مت ڈالو سن کے اک بچے نے یہ کہا اماں وہ جو رکھی ہے آپ نے برفی لائیے آج ہی اسے کھا لوں آج کا کام کل پہ کیوں ٹالوں

مزید پڑھیے

لطیفہ

کھیلتے کھیلتے کوئی بچہ ایک دن اک کنوئیں پہ جا پہنچا اپنی صورت اسے نظر آئی جھانک کر اس نے اس میں جب دیکھا کم سمجھ اور بےوقوف تھا وہ سمجھا کوئی کنوئیں میں ہے بیٹھا ڈر کے بھاگا وہ اپنے گھر کی طرف راہ میں مل گئے اسے ابا بولا کوئی کنوئیں میں بیٹھا ہے دیکھ کر جس کو ڈر کے میں بھاگا ابا ...

مزید پڑھیے

قہقہے

دنیا سے کر کے پیار لگائیں گے قہقہے غم پر ہزار بار لگائیں گے قہقہے دنیا ہنسے گی اپنی حماقت پہ جب کبھی ہم اور بے شمار لگائیں گے قہقہے کچھ غم نہیں ہے ہم کو زمانے کا دوستو پت جھڑ ہو یا بہار لگائیں گے قہقہے گھر والے اس مرض سے پریشان ہوں تو کیا بے وجہ بار بار لگائیں گے قہقہے دیکھیں ...

مزید پڑھیے

میں کیا بنوں گا

جو ہے بات سچی وہ تم سے کہوں گا بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا میں نیتا بنوں گا نہ دولت کے بل پر چلوں گا ہمیشہ ہی راہ عمل پر نہ چھوڑوں گا میں آج کا کام کل پر سدا بے غرض دیش سیوا کروں گا بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا سپاہی بنوں گا مگر شانتی کا سبق دوں گا میں پیار کا دوستی کا سنواروں ...

مزید پڑھیے

گڑبڑ گھٹالا

چڑ چڑ چڑیا اڑتی ہے نیل گگن سے جڑتی ہے حقہ گڑ گڑ کرتا ہے دادا کا دم بھرتا ہے مرغا ککڑوں کوں بولے مرغی انڈوں پر ڈولے بطخیں کہتیں کیں قیں قیں ہم تو پانی پر تیریں میں میں میں بکرے کی سن گھوڑے میں ہیں اچھے گن گائے سویرے چلائے سارا چارا چر جائے بندر اچھلیں ڈالی پر آفت ٹوٹے مالی پر بچے ...

مزید پڑھیے

انڈے کا حلوہ

مرغی جب دے گی انڈا اپنا دل ہوگا ٹھنڈا چل کر بیٹھیں ڈربے پاس شاید اب پوری ہو آس مرغی کڑ کڑ کرتی ہے انڈے کا دم بھرتی ہے امی نے کل بولا تھا مرغی جب دے گی انڈا اصلی گھی منگوائیں گے حلوہ خوب بنائیں گے آ ہا انڈوں کا حلوہ میوہ جس میں ہو ڈالا مرغی جلدی انڈے دے کھانے کو ہیں ہم ...

مزید پڑھیے

مداری

میں لایا ہوں بھالو بندر زہریلے سانپوں کی پٹاری میں ہوں ایک مداری کھیل دکھاتا پیارا پیارا میرا ہر کرتب ہے نیارا میں بچوں کی آنکھ کا تارا گھوم رہا گلیاں چوبارا دیکھ رہی ہے دنیا ساری میں ہوں ایک مداری زہریلے سانپوں کی پٹاری ناچے ڈھولک تال پہ بھالو بندر بیٹھا کھائے آلو دو پیسے ...

مزید پڑھیے

غرور کی ہار

اک پھول کی کہانی بچو سناؤں تم کو یہ بات کام کی ہے آؤ بتاؤں تم کو اک پھول تھا چمن میں معصوم پیارا پیارا ہر پھول سے چمن کے تھا رنگ اس کا نیارا ہر پھول دل سے اس کی تعظیم کر رہا تھا اور اس کی برتری کو تسلیم کر رہا تھا کرتا تھا پیار ہر دم سارا ہی باغ اس کو حاصل تھا سب غموں سے یعنی فراغ ...

مزید پڑھیے

امن کا سورج

ہر روز میں یہ کرتا ہوں دعا اے میرے خدا اے میرے خدا نفرت کے اندھیرے مٹ جائیں بس پریم اجالے مسکائیں چھٹ جائیں غموں کے سب بادل لہرائے جو خوشیوں کا آنچل کچھ فکر نہ ہو کچھ جھوٹ نہ ہو دنیا میں کہیں پر لوٹ نہ ہو ہر شہر ہمارا گلشن ہو ہنستا ہوا ہر اک آنگن ہو ہر گھر میں بچے دھوم ...

مزید پڑھیے
صفحہ 945 سے 960