شاعری

قربانی کے بکرے

پھر آ گیا ہے ملک میں قربانیوں کا مال کی اختیار قیمتوں نے راکٹوں کی چال قامت میں بکرا اونٹ کی قیمت کا ہم خیال دل بیٹھتا ہے اٹھتے ہی قربانی کا سوال قیمت نے آدمی ہی کو بکرا بنا دیا بکرے کو مثل ناقۂ لیلیٰ بنا دیا بکرے کے پیچھے پیچھے ہیں مجنوں کا بھر کے سوانگ گر ہو سکے خریدئیے بکرے کی ...

مزید پڑھیے

آدمی

جو چاند پر گیا ہے سو ہے وہ بھی آدمی جو گپ اڑا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی جو ہنس ہنسا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی جو جی جلا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی ہیں آدمی کے سارے زمانے میں رنگ روپ ہیں آدمی ہی چاندنی اور آدمی ہی دھوپ ہے آدمی ہزاروں کا اور ایک پائی کا آدھا ہے اپنی ماں کا تو آدھا ہے دائی ...

مزید پڑھیے

رنگون کا مشاعرہ

مجھے رنگون سے جب دعوت شعر و سخن آئی طبیعت فاصلے اور وقت کے چکر سے گھبرائی دل برگشتہ کو لیکن یہ میں نے بات سمجھائی ''نہیں کچھ سبحہ و زنار کے پھندے میں گیرائی'' ''وفاداری میں شیخ و برہمن کی آزمائش ہے'' وہاں رنگینئ شعر و سخن کی آزمائش ہے کراچی سے پیا کی گود میں ہندوستاں آیا نئی دہلی سے ...

مزید پڑھیے

اے غم دل کیا کروں

اتنی گزری ہے گراں چیزوں کی ارزانی مجھے ہو گیا ہے تازہ سودائے غزل خوانی مجھے دودھ میں بالکل نظر آتا نہیں پانی مجھے دل نے کر رکھا ہے محو صد پریشانی مجھے ''اے غم دل کیا کروں اے وحشت دل کیا کروں'' کام دھندا کچھ نہیں دل کس طرح بہلاؤں میں کیوں نہ لیڈر بن کے ساری قوم کو بہکاؤں میں جب نہیں ...

مزید پڑھیے

کلرک

خالق نے جب ازل میں بنایا کلرک کو لوح و قلم کا جلوہ دکھایا کلرک کو کرسی پہ پھر اٹھایا بٹھایا کلرک کو افسر کے ساتھ پن سے لگایا کلرک کو مٹی گدھے کی ڈال کر اس کی سرشت میں داخل مشقتوں کو کیا سر نوشت میں چپراسی ساتھ خلد میں جب لے گیا اسے حوروں نے کچھ مذاق کیے کچھ ملک ہنسے ہاتف کی دفعتاً ...

مزید پڑھیے

دہلی کی سڑکیں

زلف خوباں کی طرح دہلی کی سڑکیں ہیں دراز اور ٹانگہ ہانکنے والوں پہ ظاہر ہے یہ راز موٹروں سے کیسے ہو سکتا ہے میرا ساز باز کاش کہ پٹرول بھی ہوتا شراب خانہ ساز پی کے اس صہبا کو ہوتیں موٹریں مست خرام میں تو ہوں مرد مسلماں مجھ پہ پینا ہے حرام اور اکیلا ہوں بھی تو پیدل چلا جاؤں گا ...

مزید پڑھیے

ذیابیطس کے مریض

وہ مریضان ذیابیطس جو آئے ہیں یہاں ان میں بچے بھی ہیں شامل اور بوڑھے اور جواں اس زمانے میں کہ جب ہے ملک میں ہر شے گراں یہ بناتے ہیں شکر بڑھتی ہیں جس سے تلخیاں خون کی نلیوں میں کالسٹرول بڑھ جائے اگر ''پھول کی پتی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر'' خون میں ان کے شکر ہے شکر کرتے ہیں مگر یہ دعا ...

مزید پڑھیے

خلا میں بندر

ایک ''بونو'' نام کا بندر گیا سوئے خلا آدمی کا کام ہے بندر کا پھنستا ہے گلا یہ توقع بندروں سے کر بھلا ہوگا بھلا ہے یہی بندر کے سر گویا طویلے کی بلا ڈارونؔ نے سچ کہا تھا اس کا یہ احسان ہے آدمی کا پیش رو یہ بے زباں حیوان ہے گردش دوراں میں آیا ہے یہ کیسا انقلاب دیکھتے ہیں اب خلا میں بیٹھ ...

مزید پڑھیے

میں نشے میں ہوں

ہڑتال کرنے سے نہ ٹلو میں نشے میں ہوں اے غیر ملکیوں کی کلو میں نشے میں ہوں میرا جلوس لے کے چلو میں نشے میں ہوں پھر خاک سب کے منہ پہ ملو میں نشے میں ہوں ''یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں'' ''اب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں'' گھوڑے پہ میں سوار ہوں سنتے ہو پیدلو مجھ پر سوار نشہ ...

مزید پڑھیے

عید کی اچکن

سجتی تھی کبھی تن پہ جو تھی عید کی اچکن سجتے تھے کبھی ہم، تو کبھی عید کی اچکن سو سو طرح پروان چڑھی عید کی اچکن اب اتنے گھٹے ہم کہ بڑھی عید کی اچکن اچکن نہیں اس وقت عبا اور قبا ہے یا کوئی دوشالہ ہے جو کھونٹی پہ ٹنگا ہے اس عید کی اچکن نے مچائی تھی بڑی دھوم جب اس کو پہنتے تو چمک اٹھتا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 9 سے 960