دو وقت کا کھانا
میں تنہا ہوں مجھے ایسے ملازم کی ضرورت ہے کہ جو تنخواہ لے مجھ سے فقط دو وقت کا کھانا وہ صبح و شام دے گا حاضری دربار داتا پر وہاں سے لائے گا کھانا اپن دونوں کا روزانہ
میں تنہا ہوں مجھے ایسے ملازم کی ضرورت ہے کہ جو تنخواہ لے مجھ سے فقط دو وقت کا کھانا وہ صبح و شام دے گا حاضری دربار داتا پر وہاں سے لائے گا کھانا اپن دونوں کا روزانہ
سفر ہو ریل گاڑی کا تو چھکے چھوٹ جاتے ہیں پسینے کے گھڑے گویا سروں پر پھوٹ جاتے ہیں ٹکٹ لینا جو پہلا کام ہے اور سخت مشکل ہے سمجھ لیجے کہ یہ اپنے سفر کی پہلی منزل ہے ریزرویشن کرانا ہے تو پہلے اک قلی پکڑیں خوشامد سے منا لیجے قلی صاحب اگر اکڑیں بکنگ آفس کا بابو آپ کی آسان کر دے گا وہ ...
موچ آئی پیر میں کچھ دن کریں آرام وہ آج کے اخبار میں اعلان جاری ہو گیا اک بڑے اخبار نے چھاپی خبر یہ اس طرح ایک قومی رہنما کا پیر بھاری ہو گیا
معشوق جو ٹھگنا ہے تو عاشق بھی ہے ناٹا اس کا کوئی نقصان نہ اس کو کوئی گھاٹا تیری تو نوازش ہے کہ تو آ گیا لیکن اے دوست مرے گھر میں نہ چاول ہے نہ آٹا لڈن تو ہنی مون منانے گئے لندن چل ہم بھی کلفٹن پہ کریں سیر سپاٹا تم نے تو کہا تھا کہ چلو ڈوب مریں ہم اب ساحل دریا پہ کھڑے کرتے ہو ٹا ...
صدر صاحب چار ماہ دو روز کی رخصت میں ہیں اور بظاہر وہ پشاور میں ابھی فرصت میں ہیں ان کو لیلیٰ کی صدارت کی جدائی کا ہے غم گھر سے باہر کیسے نکلیں وہ ابھی عدت میں ہیں
گھر کی رکھوالی کی ہم میں استطاعت ہی نہیں ہم نے اخراجات گرچہ کر لیے ہیں کم سے کم اپنے ہم سایوں کے کتے بھونکتے ہیں رات میں اپنے گھر میں بھونک لیتے ہیں سبھی مل جل کے ہم
ڈاکٹر سے میں علاج دل کرانے جب گیا مشورہ اس نے دیا تو شعر کہنا چھوڑ دے اور بلڈ پریشر کے بارے میں جو پوچھا تو کہا اے مریض جاں بلب اخبار پڑھنا چھوڑ دے
کوچۂ یار میں میں نے جو جبیں سائی کی اس کے ابا نے مری خوب پذیرائی کی میں تو سمجھا تھا کہ وہ شخص مسیحا ہوگا اس نے پر صرف مری تارہ مسیحائی کی اس کے گھر پہ ہی رقیبوں سے ملاقات ہوئی کیا سناؤں میں کہانی تجھے پسپائی کی میرے تایا سے وہ ہیں عمر میں دس سال بڑی گھر کے ہر فرد پہ دہشت ہے مری ...
وہ جلا کر کشتیاں ویزا تو کب کا لے چکے آنے کو تیار بیٹھے ہیں جو فہرستوں میں ہیں آ کے ٹک جانا یہاں مشکل نہیں بالکل نہیں کار بنگلہ اور بیوی بھی یہاں قسطوں میں ہیں
قلم دو چار ایسے ہی لگا لیتا ہوں جیبوں میں مرے احباب میں اس سے مری توقیر بڑھتی ہے کبھی لکھنے لکھانے کی تو نوبت ہی نہیں آتی میں ناڑا ڈال لیتا ہوں ضرورت جب بھی پڑتی ہے