شاعری

کشمکش

کبھی کی ہو چکی ہوتی ہماری اور اک شادی ہمارے درمیاں حائل جو اک پاجی نہیں ہوتا وہ لڑکی اب بھی راضی ہے مگر شادی کرے کیسے کہ اس لڑکی کا جو پوتا ہے وہ راضی نہیں ہوتا

مزید پڑھیے

حیا گرتی ہوئی دیوار تھی کل شب جہاں میں تھا

حیا گرتی ہوئی دیوار تھی کل شب جہاں میں تھا نظر اٹھنا بہت دشوار تھی کل شب جہاں میں تھا جنہیں ساڑی میں آنا تھا وہ پتلونوں میں آئیں تھیں تمیز مرد و زن دشوار تھی کل شب جہاں میں تھا نظر کے کوفتے رخ کے پراٹھے وصل کے شربت مکمل دعوت دیدار تھی کل شب جہاں میں تھا زلیخائیں بضد تھیں ایک ...

مزید پڑھیے

بہ مجبوری ہر اک رنج و محن لکھنا پڑا مجھ کو

بہ مجبوری ہر اک رنج و محن لکھنا پڑا مجھ کو بنا کر خود کو موضوع سخن لکھنا پڑا مجھ کو زبانیں جن کی قینچی کی طرح چلتی تھیں شوہر پر انہیں شیریں زباں شیریں دہن لکھنا پڑا مجھ کو ہر اک محفل میں جلووں کی جو رشوت پیش کرتی تھیں وہ جیسی بھی تھیں جان انجمن لکھنا پڑا مجھ کو مری مجبوریوں نے ...

مزید پڑھیے

چاند ماری

میری بیوی کا جن سے رشتہ ہے صرف ان سے ہی رشتہ داری ہے اور جتنے عزیز ہیں میرے ان سے دن رات چاند ماری ہے

مزید پڑھیے

کیا کیا ہے عرض کرنا یہ عرض پھر کروں گا

کیا کیا ہے عرض کرنا یہ عرض پھر کروں گا پھر عرض کیا کروں گا یہ عرض پھر کروں گا جب تک رہے گا رسہ رسہ کشی رہے گی کب تک رہے گا رسہ یہ عرض پھر کروں گا ملا نے کیا کیا تھا ملا نے کیا کیا ہے ملا کرے گا کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا رشوت جو روکنا ہے جائز اسے کرا لو یہ جائزہ ہے کس کا یہ عرض پھر ...

مزید پڑھیے

ٹوٹا تھا گھر میں کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا

ٹوٹا تھا گھر میں کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا پھر گھر میں کیا ہوا تھا یہ عرض پھر کروں گا اتنا بڑا لفافہ اور کام تھا ذرا سا کیا کام تھا ذرا سا یہ عرض پھر کروں گا ملا نہ کیا کیا تھا ملا نہ کیا کیا ہے ملا کرے گا کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا دیکھا جو شیخ جی نے بولے کہ مختصر ہے وہ کیا ہے ...

مزید پڑھیے

مسٹر کافی

اک یار سے میں نے کہا دو لفظ ہی لکھ دو چلتی ہے سفارش یہاں اور تم ہو صحافی کہنے لگے کافی کی پیالی کو اٹھا کر بس نام بتا دینا مرا نام ہے کافی

مزید پڑھیے

سگنل

ٹریفک کے اک افسر سے یہ بولیں ایک محترمہ ہمیں مجبور کیوں کرتے ہو تم رکنے رکانے پر ہماری عمر اب ایسی ہے ہم سیٹی نہیں سنتے رکا کرتے تھے خوش ہو کر کبھی سیٹی بجانے پر

مزید پڑھیے
صفحہ 40 سے 42