شاعری

ہے آپ کے ہونٹوں پہ جو مسکان وغیرہ

ہے آپ کے ہونٹوں پہ جو مسکان وغیرہ قربان گئے اس پہ دل و جان وغیرہ بلی تو یوں ہی مفت میں بدنام ہوئی ہے تھیلے میں تو کچھ اور تھا سامان وغیرہ بے حرص و غرض قرض ادا کیجیے اپنا جس طرح پولس کرتی ہے چالان وغیرہ اب ہوش نہیں کوئی کہ بادام کہاں ہے اب اپنی ہتھیلی پہ ہیں دندان وغیرہ کس ناز ...

مزید پڑھیے

تجھے مجھ سے مجھ کو تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا

تجھے مجھ سے مجھ کو تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا نہ تجھے قرار ہوتا نہ مجھے قرار ہوتا ترا ہر مرض الجھتا مری جان ناتواں سے جو تجھے زکام ہوتا تو مجھے بخار ہوتا جو میں تجھ کو یاد کرتا تجھے چھینکنا بھی پڑتا مرے ساتھ بھی یقیناً یہی بار بار ہوتا کسی چوک میں لگاتے کوئی چوڑیوں کا ...

مزید پڑھیے

''دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی''

''دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی'' اک غزل میں نے بھی کہی ہے ابھی چھوڑ دوں میں ابھی وزارت کیوں اک تجوری فقط بھری ہے ابھی چور ڈاکو پہنچ گئے پہلے جبکہ بستی نہیں بسی ہے ابھی بینک سے لی تھی لیز پر گاڑی بیچ کر قسط اک بھری ہے ابھی چھوڑ سکتی نہیں ابھی وہ مجھے ایک کوٹھی مری بچی ہے ...

مزید پڑھیے

کیا کرتے ہیں دل داری دل آزاری نہیں کرتے

کیا کرتے ہیں دل داری دل آزاری نہیں کرتے ہنسانے کے لیے ہم بات بازاری نہیں کرتے مزاح و طنز میں ملحوظ رکھتے ہیں متانت کو کبھی مجروح ہم کرتے نہیں لفظوں کی حرمت کو جو کم شاداب چہرے ہیں انہیں شاداب کرتے ہیں جو کم سن ہیں بہت جھک کر انہیں آداب کرتے ہیں اجالے کو اجالا رات کو ہم رات کہتے ...

مزید پڑھیے

کوئی لے زور کی چٹکی تو ہے انکار پوشیدہ (ردیف .. ن)

کوئی لے زور کی چٹکی تو ہے انکار پوشیدہ کوئی چپکے سے چٹکی لے تو ہے اقرار چٹکی میں اک اپنے واسطے ہے دوسرا جس سے وہ ہاریں گے وہ لے کر گھومتے ہیں آج کل دو ہار چٹکی میں حنا آلود چٹکی دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کسی نے جیسے بھر دی ہو کوئی گلنار چٹکی میں وہ چٹکی لے کے دیتا ہے محبت صرف چٹکی ...

مزید پڑھیے

اک چھوڑو ہو اک اور جو مس مات کرو ہو

اک چھوڑو ہو اک اور جو مس مات کرو ہو ہر سال یہ کیا قبلۂ حاجات کرو ہو سمجھو ہو کہاں اوروں کو تم اپنے برابر بس منہ سے مساوات مساوات کرو ہو کیا حسن کی دولت بھی کبھی بانٹو ہو صاحب سننے میں تو آیا ہے کہ خیرات کرو ہو مل جاؤں تو کرتے ہو نہ ملنے کی شکایت گھر آؤں تو خاطر نہ مدارات کرو ...

مزید پڑھیے

گورکھ دھندا

ہوتے ہیں کام اپنے سارے ہی کچھ عجب سے یہ سلسلہ ہے جاری بالغ ہوئے ہیں جب سے دو بار ان کو چھیڑا ہم نے بس اک سبب سے اک بار اک سبب سے اک بار سبب سے

مزید پڑھیے

معاملہ بندی

کچھ اتنی دیر تک تقریر کی منصوبہ بندی پر نہ دیکھا یہ مقرر نے کہ اک اک سیٹ خالی ہے رکے جس دم وہ دم لینے تو صدر انجمن بولیں ہماری نسل آئندہ بھی اب آنے ہی والی ہے

مزید پڑھیے
صفحہ 39 سے 42