شاعری

یہ تری زلف کا کنڈل تو مجھے مار چلا

یہ تری زلف کا کنڈل تو مجھے مار چلا جس پہ قانون بھی لاگو ہو وہ ہتھیار چلا پیٹ ہی پھول گیا اتنے خمیرے کھا کر تیری حکمت نہ چلی اور ترا بیمار چلا بیویاں چار ہیں اور پھر بھی حسینوں سے شغف بھائی تو بیٹھ کے آرام سے گھر بار چلا اجرت عشق نہیں دیتا نہ دے بھاڑ میں جا لے ترے دام سے اب تیرا ...

مزید پڑھیے

تانک جھانک

داخلہ اس نے کالج میں کیا لے لیا لڑکیوں میں بڑا معتبر ہو گیا کھڑکیوں سے نظر اس کی ہٹتی نہیں میرا بیٹا تو بالغ نظر ہو گیا

مزید پڑھیے

مر گیا

شاعروں نے رات بھر بستی میں واویلا کیا داد کے ہنگامہ سے پورا محلہ ڈر گیا اک ضعیفہ اپنے بیٹے سے یہ بولی اگلے روز رات کیسا شور تھا کیا کوئی شاعر مر گیا

مزید پڑھیے

یہ ہماری عید ہے

ہماری عید ہے ہم ہر طرح منائیں گے ہمارا شیخ کے فتوے پہ اعتبار نہیں ہمارے ڈپٹی کمشنر نے چاند دیکھا ہے ہمیں خبر ہے کہ وہ غیر ذمہ دار نہیں

مزید پڑھیے
صفحہ 36 سے 42