شاعری

آمدنی اور خرچ

کرایہ مکاں کا ادا کرنے جاؤں کہ بزاز و خیاط کا بل چکاؤں دوا لاؤں یا ڈاکٹر کو بلاؤں کہ میں ٹیکس والوں سے پیچھا چھڑاؤں خدارا بتاؤ کہاں بھاگ جاؤں میں اس ڈیڑھ آنے میں کیا کیا بناؤں بہت بڑھ گیا ہے مکاں کا کرایہ ادھر نل کے آب رواں کا کرایہ بقایا ہے 'برق تپاں' کا کرایہ زمیں پر ہے اب آسماں ...

مزید پڑھیے

بہشت بریں

خدا سے دعا بہر دنیا کریں گے غلط ہے کہ ہم فکر عقبیٰ کریں گے بڑے ہو کے کونسل میں جایا کریں گے تو دل سے یہ اقرار پکا کریں گے کہ جنت کی خاطر نہ جھگڑا کریں گے بہشت بریں لے کے ہم کیا کریں گے بہشت بریں کیا ہے بس ایک گلشن فرشتوں کا دیدار حوروں کے درشن ہر اک جنتی بے ہنر اور بے فن نہ بزم ادب ...

مزید پڑھیے

مقصد حیات

زندگی اپنی نمائش گاہ مصنوعات ہے چار دن بجلی کے لیمپ اور پھر اندھیری رات ہے آئے ہیں دنیا میں کوئی کام کرنے کے لیے کچھ خدا سے اور کچھ بیوی سے ڈرنے کے لیے ہے جوانوں کے لیے سنما میں جانا زندگی جیب میں پائی نہ ہو ٹائی لگانا زندگی مہ وشوں سے باغ میں آنکھیں لڑانا زندگی غسل خانے میں اکیلے ...

مزید پڑھیے

کتنی ڈھل گئی عمر تمہاری حیرت ہے

کتنی ڈھل گئی عمر تمہاری حیرت ہے اب تک کیسے رہی کنواری حیرت ہے گھر میں آٹا دال نہ دلیا پھر بھی شیخ باہر کھائیں نان نہاری حیرت ہے اپنا روز کا ملنا آخر کام آیا امی بن گئیں ساس تمہاری حیرت ہے ہم تو تیرے تیر نظر سے مر جاتے لیکن تیرے ہاتھ میں آری حیرت ہے تیرے رخساروں سے دنیا روشن ...

مزید پڑھیے

مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر

مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر مجھ سے وہ دور ہے مجھے بیکار دیکھ کر پیدل ہمیں جو دیکھ کے کتراتے تھے کبھی اب لفٹ مانگتے ہیں وہی کار دیکھ کر عشاق سارے مر گئے ان کے تو دیکھیے پچھتا رہے ہیں اب ہمیں بیمار دیکھ کر اب رہنمائی کرنے سے کترا رہے ہیں سب مشہور رہنا کو سر دار دیکھ کر کل رات ...

مزید پڑھیے

پرانے جوتے

گردش افلاک کے مارے ہوئے جوتے تمام اک سڑک کے موڑ پر رکھے تھے با صد اہتمام ان پہ ٹوٹے پڑ رہے تھے مفلسان خاص و عام میں نے بھی گردن بڑھا کے پوچھے ان میں اک کے دام بولا مدت بعد ان جوتوں کا اب اٹھا ہے پال اور ان جوتوں میں ہر جوتا ہے آپ اپنی مثال ایک جوتا ان میں تھا جو تجربوں کا ...

مزید پڑھیے

کتوں کا مشاعرہ

اک شب کو ایک نالے پہ میرا گزر ہوا کتوں کا منعقد تھا جہاں اک مشاعرہ ''بغ'' کا جناب صدر نے مصرع جو اک دیا بھوں بھوں کی گٹکری پہ سبھوں نے اٹھا لیا وہ بیت شیخ گھیسو کی کتیاں نے جھاڑ دی چت سامعین ہو گئے محفل اکھاڑ دی کتیاں تھیں نوجوان کئی شاعرات میں کچھ شاعر کرام تھے واں ان کی گھات ...

مزید پڑھیے

فیملی پلاننگ

ہر دم یہی اک فکر ہو اولاد ہی کا ذکر ہو ہر سمت چاہے کال ہو سارا جہاں پامال ہو بد حال ہو بے حال ہو کنگال ہو بچوں سے مالا مال ہو گھر میں اگر کھانا نہیں پانی نہیں، دانا نہیں چاہے کوئی ناشاد ہو گھر میں اگر چلمن نہیں اک شمع تک روشن نہیں آٹا نہیں راشن نہیں ایک دن سفر کو ہم چلے، اور ریل میں ...

مزید پڑھیے

ادھار

ہم کو ملازمت جو کھڑے گھاٹ مل گئی باچھوں کی ناؤ کانوں کے ساحل سے جا لگی چٹھی پھر ان کو ہم نے بصد شوق یوں لکھی ''آیا کرو ادھر بھی مری جاں کبھی کبھی'' دل نے کہا کہ جھوم کے نعرے لگائیے تختی لگا کے پیٹھ سے اب گھوم جائیے آ جائیے تو مل کے مہاجن کو لوٹ لیں قرضہ وہ لیں کہ اصل کبھی دیں نہ سود ...

مزید پڑھیے
صفحہ 29 سے 42