شاعری

ٹی وی

کیوں نہ اس کو میں حضورم یک نہ شد دو شد کہوں یہ ستم کچھ کم نہیں ہے دل دکھانے کے لیے چور صاحب دو عدد ٹی وی اڑا کر لے گئے ایک اپنے واسطے اور ایک تھانے کے لیے

مزید پڑھیے

بیگم

آج پھر تیری خاطر اے بیگم فارم بیمے کا گھر رہا ہوں میں گولڈن چانس ہے تمہارے لیے تیسری بار مر رہا ہوں میں

مزید پڑھیے

گھریلو ملازم

میڈم کی ڈانٹ سن کے ملازم پکار اٹھا ہر چند سنگ ریزہ ہوں گوہر نہیں ہوں میں لیکن کلام کیجئے مجھ سے ادب کے ساتھ نوکر ہوں کوئی آپ کا شوہر نہیں ہوں میں

مزید پڑھیے

جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی

جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی سوسائٹی اس کی کبھی ہائی نہیں ہوتی تب تک تو بھری بزم میں لگتا ہے معزز جب تک کہ غزل اس نے سنائی نہیں ہوتی کرتا ہے اسی روز وہ شاپنگ کا تقاضا جس روز مری جیب میں پائی نہیں ہوتی پولیس کرا لیتی ہے ہر چیز بر آمد اس سے بھی کہ جس نے یہ چرائی نہیں ہوتی

مزید پڑھیے

ورغلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی

ورغلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی شامیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ایک رقاص نے گا گا کے سنائی یہ خبر ناچ گانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اس کے رخسار پہ ہے اور ترے ہونٹ پہ تل تلملانے کی اجازت نہیں دی جائے گی لان میں تین گدھے اور یہ نوٹس دیکھا گھاس کھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی بس ...

مزید پڑھیے

شریعت بل نہیں ہے

یہ ہو سکتا نہیں کیوں پاس آخر مرا بیٹا شریعت بل نہیں ہے یہ پھر ٹوٹے گی اور یہ پھر بنے گی کہ کابینہ ہے میرا دل نہیں ہے

مزید پڑھیے

ہم ان کو لائے راہ پر مذاق ہی مذاق میں

ہم ان کو لائے راہ پر مذاق ہی مذاق میں بنے پھر ان کے ہم سفر مذاق ہی مذاق میں پڑے رہے پھر ان کے گھر مذاق ہی مذاق میں مزے سے ہو گئی بسر مذاق ہی مذاق میں ہوا ہے جدے میں جو اک مزاحیہ مشاعرہ ہم آ گئے خدا کے گھر مذاق ہی مذاق میں لطیفہ گوئی کا جو رات چل پڑا تھا سلسلہ ابل پڑے کئی گٹر مذاق ...

مزید پڑھیے

لوٹے

کوئی منشور ہے ان کا نہ کوئی پالیسی ان کی نہ ان کی پیروی میں دیکھنا ہم بھی بھٹک جائیں مفاد قوم سے نا آشنا کردار سے عاری یہ بے پیندی کے لوٹے ہیں جدھر چاہیں لڑھک جائیں

مزید پڑھیے
صفحہ 26 سے 42