شاعری

کم سنی کی شادی

میں اول ہی سے رشیدہ کی شادی کے خلاف تھا۔ بھائی جان کے سر ہوا کہ خدا کے لیےابھی اس لڑکی کو شادی کی مصیبت میں نہ پھنسائیں۔ بھابی جان کے آگے ہاتھ جوڑے کہ للہ اس بارہ برس کی چھوکری کے حال پر رحم کیجئے۔ مگر میری کون سنتا تھا۔ بھابی جان کو ارمان نکالنے کا شوق تھا۔ رہے بھائی جان تو وہ ...

مزید پڑھیے

زن مرید شوہر کا شکوہ

ہے بجا حلقۂ ازدواج میں مشہور ہوں میں تیرا بیرا ترا دھوبی تیرا مزدور ہوں میں زن مریدی کا شرف پا کے بھی رنجور ہوں میں قصۂ درد سناتا ہوں کہ مجبور ہوں میں میری مخدومہ مرے غم کی حکایت سن لے ناز بردار سے تھوڑی سی شکایت سن لے رشتہ داروں نے ترے جان مری کھائی ہے فوج کی فوج مرے گھر میں ...

مزید پڑھیے

عید ملنے کا اک بہانہ ہوا

عید ملنے کا اک بہانہ ہوا کاٹ کر جیب وہ روانہ ہوا لیڈری میں بھلا ہوا ان کا بندگی میں مرا بھلا نہ ہوا ایک مینڈھے پہ ہی نہیں موقوف تجھ پہ قربان اک زمانہ ہوا یہ عوامی بنا رہے ہیں لیگ کیا مذاق ان کا عامیانہ ہوا جہاں رہتی تھی ''زہرہ جان'' کبھی پیر صاحب کا آستانہ ہوا اپنا ''بندو'' بھی ...

مزید پڑھیے

حاذق الملک نہ کوئی بھی رہا میرے بعد

حاذق الملک نہ کوئی بھی رہا میرے بعد کون دے گا تجھے کھجلی کی دوا میرے بعد مرغیاں کوفتے مچھلی بھنے تیتر انڈے کس کے گھر جائے گا سیلاب غذا میرے بعد فاتحہ خوانی میں احباب اڑائیں گے پلاؤ اور کریں گے مری بخشش کی دعا میرے بعد اک یہی چیز ہے جو خیر سے ہے بے راشن کون کھائے گا کلفٹن کی ہوا ...

مزید پڑھیے

کتنی مقبول دیوانگی ہو گئی

کتنی مقبول دیوانگی ہو گئی جس طرف منہ گھمایا ہنسی ہو گئی سر پہ واعظ کے وہ استرا چل گیا وہ اندھیرا چھٹا روشنی ہو گئی مجھ پہ ہنستی ہے یہ اس پہ ہنستا ہوں میں سڑی ہوں کہ دنیا سڑی ہو گئی اب تو ان کی محبت کا عالم یہ ہے منہ لگائی ہوئی ڈومنی ہو گئی اف یہ جوش رقابت عدو جب ملا مونچھ کھا ...

مزید پڑھیے

جیسے اسلام میں ہے رسم مسلمانی کی

جیسے اسلام میں ہے رسم مسلمانی کی ویسے ہی عشق میں ہے چاک گریبانی کی گت یہی خون کی ہوتی ہے جو ہے پانی کی رت بدل جاتی ہے جب فطرت انسانی کی حشر میں ہو گئی صحت مرض عصیاں سے ایک خوراک دوا پی کے پشیمانی کی سوکھ کر ہو چکا ہے زرد مریض غم ہجر فصل اب کٹنے ہی والی ہے پریشانی کی دونوں ...

مزید پڑھیے

کیسے یہ بے اعتدالی جائے گی

کیسے یہ بے اعتدالی جائے گی کب تمہارے منہ سے گالی جائے گی شیخ جی رندوں میں جس دن پھنس گئے ان کی داڑھی نوچ ڈالی جائے گی سنکھیا کھانا تو مشکل ہے مگر آپ کہتے ہیں تو کھا لی جائے گی سنتے ہیں محشر میں ہوگی اتنی بھیڑ سر ہی سر پھینکو تو تھالی جائے گی وہ یہ کہتے ہیں مرو گے گر جواں زحمت ...

مزید پڑھیے

آنکھیں نکل آئی ہیں مری سانس رکی ہے

آنکھیں نکل آئی ہیں مری سانس رکی ہے جلد آ کہ تری یاد گلا گھونٹ رہی ہے دعوت کی تری بزم میں کیوں دھوم مچی ہے کیا بات ہے کیا کوئی نئی جیب کٹی ہے واعظ کو جو دیکھو تو گھٹا ٹوپ اندھیرا ساقی کو جو دیکھو تو کرن پھوٹ رہی ہے کیا ہے جو نہیں یہ اثر ربط محبت روئے تو ہیں وہ اور مری آواز پڑی ...

مزید پڑھیے

نظم جہاں کو زیر و زبر دیکھتا ہوں میں

نظم جہاں کو زیر و زبر دیکھتا ہوں میں مادہ کے اختیار میں نر دیکھتا ہوں میں آنکھوں پہ بن رہی ہے اگر دیکھتا ہوں میں یہ جانتا ہوں ان کو مگر دیکھتا ہوں میں میں دیکھتا نہیں ہوں اگر دیکھتے ہیں وہ وہ دیکھتے نہیں ہیں اگر دیکھتا ہوں میں واعظ نے مجھ میں دیکھی ہے ایمان کی کمی واعظ میں صرف ...

مزید پڑھیے

روح واعظ کے پھڑکنے کا مقام آتا ہے

روح واعظ کے پھڑکنے کا مقام آتا ہے دست ساقی سے مرے ہاتھ میں جام آتا ہے میں ہی کیا فالتو دنیا میں ہوں اللہ مرے جو بھی غم چلتا ہے سیدھا مرے نام آتا ہے اونٹ کی طرح ہیں یہ شیخ و برہمن بدنام ان ہی بے چاروں کا ہر بات میں نام آتا ہے دونوں ہی ایک ہیں لاحول ہو یا لفظ شراب ایک شیطان کے اک ...

مزید پڑھیے
صفحہ 23 سے 42