شاعری

ٹمپریری جاب

بن گیا ہوں میں منسٹر رات کو دیکھا یہ خواب سامنے رکھے ہیں میرے ٹوسٹ مکھن اور شراب سامنے بیٹھی ہوئی ہے اک حسیں سی چھوکری کہہ رہی ہے با ادب ہوں آپ کی سکریٹری کالی آنکھیں گورے عارض زلف مانند سحاب شوخ لب وہ شوخ لہجہ مست آنکھوں میں شراب شرم سے بوجھل وہ آنکھیں لب پہ ہلکی سی ہنسی گورے ...

مزید پڑھیے

اکیسویں صدی کا آدمی

دنیا ترقیوں پہ ہے معبود کی قسم انسان کر رہا ہے ترقی قدم قدم رکھیں گے اس طرح قد بالا کو میڈیم لمبے منش سے باندھ کے ناٹے کی اب قلم ڈھل جائیں گے شباب سے پہلے جو اپنے سن گملوں میں بوئے جائیں گے بچے بھی ایک دن انساں نے آسمان پہ قبضہ دکھا دیا اس آدمی کے خون کو اس میں چڑھا دیا عورت کا مغز ...

مزید پڑھیے

گدھوں کا مشاعرہ

اک رات میں نے خواب میں دیکھا یہ ماجرا اک جا پہ ہو رہا ہے گدھوں کا مشاعرہ وہ نیلے پیلے قمقمے میداں ہرا بھرا بیٹھا ہے فرش سبز پہ اک سرمئی گدھا جتنے گدھے ہیں سب کے تخلص ہیں واہیات کونے میں بیٹھی دم کو ہلاتی ہیں خریات کچھ موٹے تازے خر تھے کئی لاغر و نحیف کچھ فنے خاں گدھے تھے کئی ...

مزید پڑھیے

علاء الدین کا توبوز

یقیں ہے جائے گی اک روز جان دلی میں تلاش کرتے ہوئے اک مکان دلی میں تمام دن کے سر راہ ہم تھکے ہارے شکم میں چوہے اچھلتے تھے بھوک کے مارے بڑا تھا میرا شکم دوستو میں کیا کرتا رقم تھی جیب میں کم دوستو میں کیا کرتا چلا خرید کے توبوز سوئے دشت حقیر لگی جو پاؤں میں ٹھوکر سنور گئی تقدیر غم ...

مزید پڑھیے

حسیں چہروں سے صورت آشنائی ہوتی رہتی ہے

حسیں چہروں سے صورت آشنائی ہوتی رہتی ہے سمجھ لو ابتدائی کاروائی ہوتی رہتی ہے ہماری بیوی اور مہنگائی دونوں ہیں سگی بہنیں ہماری جیب کی اکثر صفائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے کہ ملتے ہو بچھڑ جانے کی نیت سے کہا اس نے محبت میں جدائی ہوتی رہتی ہے کہا میں نے مری درخواستوں کا کیا بنا ...

مزید پڑھیے

بیوی کے حضور

عشق کا ناس کرو گی مجھے معلوم نہ تھا میرے پلے ہی پڑو گی مجھے معلوم نہ تھا اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے خرچ ہفتے میں کرو گی مجھے معلوم نہ تھا میں نے کھائی تھی قسم کھاؤں گا بس رزق حلال تم بھی احمق ہی کہو گی مجھے معلوم نہ تھا شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو تم سدا حکم ہی دو ...

مزید پڑھیے

عمر میں دو فٹ بڑے ہیں دوستو

عمر میں دو فٹ بڑے ہیں دوستو پھر بھی وہ مجھ سے لڑے ہیں دوستو آج ہی ہم نے منڈایا اپنا سر آج ہی اولے پڑے ہیں دوستو کس طرح پہنچیں گے کوئے یار میں راستے میں چھ گڑھے ہیں دوستو اس نے دیکھا مجھ کو چشم ناز سے آپ کیوں مجھ سے سڑے ہیں دوستو عقل مندی کی نشانی سینگ ہیں بھینس نے سر پر جڑے ہیں ...

مزید پڑھیے

ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے

ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے تو کیا عجب ہے کہ انساں وزیر بن جائے جو کام چور ہو بچے کرائے پر لے لے انہیں صدائیں سکھا لے فقیر بن جائے جوان رند جو ہو روزگار سے محروم مرید مجمع کرے اور پیر بن جائے کچھ اشتہار ہوں کچھ پگڑیاں اچھالنے کو یہ خاکسار بھی پھر تو مدیر بن جائے وہ بدگماں ...

مزید پڑھیے

گھریلو منصوبہ بندی

اب کے بیگم مری میکے سے جو واپس آئیں ایک مرغی بھی بصد شوق وہاں سے لائیں میں نے پوچھا کہ مری جان ارادہ کیا ہے تن کے بولیں کہ مجھے آپ نے سمجھا کیا ہے ذہن نے میرے بنائی ہے اک ایسی سکیم دنگ ہوں سن کے جسے علم معیشت کے حکیم آپ بازار سے انڈے تو ذرا دوڑ کے لائیں تاکہ ہم جلد سے جلد آج ہی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 13 سے 42