شاعری

اپنا اپنا رنگ دکھلاتی ہیں جانی چوڑیاں

اپنا اپنا رنگ دکھلاتی ہیں جانی چوڑیاں آسمانی ارغوانی زعفرانی چوڑیاں اک ذرا رنگ نزاکت بھی رہی مد نظر دھان پان اے جان تم ہو پہنو دھانی چوڑیاں داغ کھا کھا کر ہزاروں دل لہو ہو ہو گئے کل کھلی پہنیں جو تم نے ارغوانی چوڑیاں ہاتھ کھینچے کیوں نہ آرائش سے وہ نازک بدن ساعد نازک پہ کرتی ...

مزید پڑھیے

کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا

کبھی خوں ہوتی ہوئے اور کبھی جلتے دیکھا دل کو ہر بار نیا رنگ بدلتے دیکھا جب یہ چاہا کہ لکھیں وصف صفائے رخ یار صفحہ پر پائے قلم ہم نے پھسلتے دیکھا مے میں یہ بات کہاں جو ترے دیدے میں ہے جس کو دیکھا کہ گرا پھر نہ سنبھلتے دیکھا اف رے سوز دل عاشق کہ لحد پر اس کے سنگ مرمر صفت برف پگھلتے ...

مزید پڑھیے

عاشق‌ حق ہیں ہمیں شکوۂ تقدیر نہیں

عاشق‌ حق ہیں ہمیں شکوۂ تقدیر نہیں پیچ‌ قسمت کا کم از زلف گرہ گیر نہیں بس کہ آہوں سے اسیروں کے بہے لخت جگر بے نگیں آج کوئی خانۂ زنجیر نہیں کشتنی پاس تو آ جائے مگر تیرے پاس نیزہ و تیر ہی ہے دشنہ و شمشیر نہیں سب کے اس عمر میں ہو جاتے ہیں ایسے ہی حواس تجھ سے کچھ شکوہ ہمیں اے فلک پیر ...

مزید پڑھیے

جاں فشانی کا واں حساب عبث

جاں فشانی کا واں حساب عبث جو کہو اس کا ہے جواب عبث ماہتاب اور کتاں کا عالم ہے عارض دوست پر نقاب عبث قفل در کی کلید نا پیدا اب تمناے فتح باب عبث زلف پر خم ہوا سے کیوں نہ ہلے آپ کھاتے ہیں پیچ و تاب عبث خط اسے بھیجنا ضرور مگر دوست سے خواہش جواب عبث میرے اشعار سب بیاضی ہیں ہم نشیں ...

مزید پڑھیے

اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے

اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے گھس گئے پاؤں رہ‌ دوست میں جاتے جاتے فکر دوزخ میں ہمیں رفع معاصی کی پڑی آگ پر دامن تر کو ہیں سکھاتے جاتے غیر کا زور چلے ان پہ اور ان کا مجھ پر کہتے ہیں منہ سے ہو کیوں رال اڑاتے جاتے غیر کو لے کے گرانی کی نہ ٹھہری ہوتی اپنے دروازے سے مجھ کو نہ ...

مزید پڑھیے

کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں

کلام سخت کہہ کہہ کر وہ کیا ہم پر برستے ہیں لب ان کے لعل ہیں پر لعل سے پتھر برستے ہیں بنا گر قطرہ واں گوہر تو یاں گوہر برستے ہیں ہمارے دیدۂ تر ابر سے بہتر برستے ہیں عرق رخ کا نقاب رخ سے جب ٹپکا تو ہم سمجھے کہ مہ پر چھا رہا ہے ابر اور اختر برستے ہیں جھپکنا جس نے دیکھا ہو تری پلکوں ...

مزید پڑھیے

وہ جب آپ سے اپنا پردا کریں

وہ جب آپ سے اپنا پردا کریں تو بند قبا کس طرح وا کریں اگر ہم نہ ان کی تمنا کریں تو وہ ہم پہ کیوں ناز بے جا کریں اسے لوگ کیوں مہر تاباں کہیں جسے دور سے بھی نہ دیکھا کریں کیا اس نے قتل اور میں نے معاف عبث اہل شہر اس کا چرچا کریں پھرے قیس آوارہ ہم وہ نہیں کہ معشوق کو اپنی رسوا ...

مزید پڑھیے

ہے آئینہ خانے میں ترا ذوق فزا رقص

ہے آئینہ خانے میں ترا ذوق فزا رقص کرتے ہیں بہت سے ترے ہم شکل جدا رقص بے زخم صدا دینے لگے ساز عجب کیا گر کرنے لگیں خود بخود آلات غنا رقص ہو گر نہ تری باغ میں آنے کی توقع کیوں سرو کو تعلیم کرے باد صبا رقص واں قافلہ منزل پہ بھی پہنچا مگر اب تک ہم کرتے ہیں صحرا میں با آواز درا ...

مزید پڑھیے

ہم کو ہوس جلوہ گاہ طور نہیں ہے

ہم کو ہوس جلوہ گاہ طور نہیں ہے اس حسن کی کیا قدر جو مستور نہیں ہے افسانۂ مجنوں سے نہیں کم مرا قصہ اس بات کو جانے دو کہ مشہور نہیں ہے کعبے کو چلے جائیں در دوست سے اٹھ کر پر اس کا ستانا ہمیں منظور نہیں ہے وہ میری عیادت کو ضرور آئیں گی ہمدم کہتے ہیں کہ مکار ہے رنجور نہیں ہے کھلنے ...

مزید پڑھیے

اسی خیال اسی غم میں ڈھل گیا ہوں میں

اسی خیال اسی غم میں ڈھل گیا ہوں میں بدل گئے ہو تمہیں یا بدل گیا ہوں میں تری نظر کا یہ احسان کون بھولے گا کہ لغزشوں کی بدولت سنبھل گیا ہوں میں گلے لگا لیا خود شعلۂ محبت کو عجیب بات ہے دانستہ جل گیا ہوں میں نظر زمانے کی چھوڑ آئی تھی جہاں مجھ کو اب اس مقام سے آگے نکل گیا ہوں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 9 سے 4657