شاعری

خیال و خواب کی اب رہ گزر میں رہتا ہے

خیال و خواب کی اب رہ گزر میں رہتا ہے عجیب شخص ہے اکثر سفر میں رہتا ہے کسی کا دیکھنا مڑ کر وہ چشم تر سے مجھے ہمیشہ اب وہی منظر نظر میں رہتا ہے تمام راستے مڑ کر یہیں پہنچتے ہیں وہ اس خیال سے اب اپنے گھر میں رہتا ہے مسرتوں کے کنارے تو ڈوب جاتے ہیں سفینہ دل کا غموں کے بھنور میں رہتا ...

مزید پڑھیے

وکیلوں کی وکالت کر رہی ہوں

وکیلوں کی وکالت کر رہی ہوں سمجھتی ہوں جہالت کر رہی ہوں مجھے معلوم ہے انجام لیکن زمانے سے شکایت کر رہی ہوں میں قیدی ہوں یا قاعد ہوں تجھے کیا میں ہر صورت قیادت کر رہی ہوں کوئی سمجھے مجھے کیسا بھی اب تو خدا کے گھر عبادت کر رہی ہوں جہاں تعمیر آدم ہو رہی تھی وہاں اب پھر شرارت کر ...

مزید پڑھیے

مرا ماضی مری نفی ہی تو ہے

مرا ماضی مری نفی ہی تو ہے ہر قدم پر کوئی کمی ہی تو ہے علم کو روشنی سے کیا مطلب یہ اندھیروں سے دل لگی ہی تو ہے ماسوا تھا نہ ماورا کوئی کوئی طاقت کہیں چھپی ہی تو ہے دل نشیں بات اس کی لو سی تھی شمع امشب وہی جلی ہی تو ہے بات کہنے میں کچھ نہیں کوثرؔ خشک نظروں میں کچھ نمی ہی تو ہے

مزید پڑھیے

کوئی قصہ نیا سنا کر دیکھ

کوئی قصہ نیا سنا کر دیکھ حرف سے حرف کو ملا کر دیکھ جو بھی چادر بچھا کے بیٹھا ہے اس سے نظریں سبھی ملا کر دیکھ ناگہانی سی اک آفت ہے اس کے باطن کو کچھ گھما کر دیکھ حیلہ گر ہے کسی ندامت میں اس کو رستہ کوئی دکھا کر دیکھ خود پہ ظاہر نہیں ہے جو اک شخص اس کو مصحف کوئی پڑھا کر دیکھ کوئی ...

مزید پڑھیے

وہ دشمن ہو گیا اچھا ہوا ہے

وہ دشمن ہو گیا اچھا ہوا ہے یہ لمحہ دل پہ اب لکھا ہوا ہے مگر سچ ہے کہ وہ بہکا ہوا ہے مگر اے دل وہ کیوں بہکا ہوا ہے بلائیں لے رہے تھے لوگ سارے مگر بچہ ہے پھر سہما ہوا ہے برا لگتا نہیں اب کوئی کچھ بھی کہ ہم نے سب ہی کچھ دیکھا ہوا ہے کھڑی ہوں دھوپ میں سورج سنبھالے مرا سایہ بڑا پھیلا ...

مزید پڑھیے

حسرت دل کو مار کر دیکھا

حسرت دل کو مار کر دیکھا بوجھ سارا اتار کر دیکھا وقت ممکن کہاں گزارے تو جیسے میں نے گزار کر دیکھا کوئی میری مدد کو آیا نہیں میں نے سب کو پکار کر دیکھا داغ چہرے پہ رقص کرتے رہے آئنے کو سنوار کر دیکھا وصل تعبیر ہو نہیں سکتا ہجر کا خواب مار کر دیکھا تیری خاطر نہیں جو کرنا ...

مزید پڑھیے

چاہوں تو ابھی ہجر کے حالات بتا دوں

چاہوں تو ابھی ہجر کے حالات بتا دوں پھر کیا ہے ترے وصل کی اوقات بتا دوں سمجھے ہے تو بس میرے ظواہر کے اشارے میں اپنے پہ آؤں تو تری ذات بتا دوں وہ راز جو کھولے گا ظواہر کی حقیقت تو بولے بتا دوں تو میں وہ بات بتا دوں پڑھ سکتا ہوں میں جلد کتاب رخ روشن چاہوں تو مضامین‌ مقالات بتا ...

مزید پڑھیے

محاذ‌ زندگی کے ہر محارب سے لڑو صاحب

محاذ‌ زندگی کے ہر محارب سے لڑو صاحب کبھی آگے بڑھو صاحب کبھی پیچھے ہٹو صاحب کبھی خود بھی تو سمجھو عقل آرائی کی تلقینیں کچھ اپنے صاحبوں سے طرز استبصار لو صاحب کہاں تک ہم بتاتے جائیں کب کیا کیسے کرنا ہے کچھ اپنے آپ بھی اچھا برا سمجھا کرو صاحب توقف بھی سفر کا رکن ہے اب یہ بھی ...

مزید پڑھیے

عجیب شوخئ دنیا میں جی رہا ہوں میں

عجیب شوخئ دنیا میں جی رہا ہوں میں اسی کا جام غریبانہ پی رہا ہوں میں تھا جا وہ بانٹ دیا اپنوں اور غیروں میں اب اپنی جیب کے سوراخ سی رہا ہوں میں جہاں تصور انسان تھک کے ہارتا ہے اسی محاذ عبث میں کبھی رہا ہوں میں کسی نے پوچھا کسی کے کسی خیال میں تھے کہا جواب میں میں نے کہ جی رہا ہوں ...

مزید پڑھیے

ہم کیا جانیں غزلیں کہنا عشق بتاں من بھائے نہیں

ہم کیا جانیں غزلیں کہنا عشق بتاں من بھائے نہیں عمر تو ساری بیت گئی اور اس نگری میں آئے نہیں جو توحید کے راز کو سمجھے سب سے بڑا وہ عالم ہے چاہے قلم سے نام بھی اپنا اس کو لکھنا آئے نہیں ظلم کی راہ پہ چلنے والے تیرے تاج کی خیر نہیں یہ تاریخ نے درس دیا ہے صرف ہماری رائے نہیں روکھی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 6 سے 4657