شاعری

دن کے سینے پہ شام کا پتھر

دن کے سینے پہ شام کا پتھر ایک پتھر پہ دوسرا پتھر یہ سنا تھا کہ دیوتا ہے وہ میرے حق ہی میں کیوں ہوا پتھر دائرے بنتے اور مٹتے تھے جھیل میں جب کبھی گرا پتھر اب تو آباد ہے وہاں بستی اب کہاں تیرے نام کا پتھر ہو گئے منزلوں کے سب راہی دے رہا ہے کسے صدا پتھر سارے تارے زمیں پہ گر ...

مزید پڑھیے

راستے سکھاتے ہیں کس سے کیا الگ رکھنا

راستے سکھاتے ہیں کس سے کیا الگ رکھنا منزلیں الگ رکھنا قافلہ الگ رکھنا بعد ایک مدت کے لوٹ کر وہ آیا ہے آج تو کہانی سے حادثہ الگ رکھنا جس سے ہم نے سیکھا تھا ساتھ ساتھ چلنا ہے اب وہی بتاتا ہے نقش پا الگ رکھنا کوزہ گر نے جانے کیوں آدمی بنایا ہے اس کو سب کھلونوں سے تم ذرا الگ ...

مزید پڑھیے

ایک اک لمحے کو پلکوں پہ سجاتا ہوا گھر

ایک اک لمحے کو پلکوں پہ سجاتا ہوا گھر راس آتا ہے کسے ہجر مناتا ہوا گھر خواب کے خدشے سے اب نیند اڑی جاتی ہے میں نے دیکھا ہے اسے چھوڑ کے جاتا ہوا گھر گر زباں ہوتی تو پتھر ہی بتاتا سب کو کس قدر ٹوٹا ہے وہ خود کو بناتا ہوا گھر اس کا اب ذکر نہ کر چھوڑ کے جانے والے تو نے دیکھا ہی کہاں ...

مزید پڑھیے

جو اشک بن کے ہماری پلک پہ بیٹھا تھا

جو اشک بن کے ہماری پلک پہ بیٹھا تھا تمہیں بھی یاد ہے اب تک وہ خواب کس کا تھا ہمیشہ پوچھتی رہتی ہے راستوں کی ہوا یونہی رکے ہو یہاں یا کسی نے روکا تھا لگا ہوا ہے ابھی تک یہ جان کو کھٹکا کہ اس نے جاتے ہوئے کیوں پلٹ کے دیکھا تھا خبر کسے ہے کسے پوچھیے بتائے کون پرانے قصر میں کیا صبح و ...

مزید پڑھیے

وہاں شاید کوئی بیٹھا ہوا ہے

وہاں شاید کوئی بیٹھا ہوا ہے ابھی کھڑکی میں اک جلتا دیا ہے مرا دل بھی عجب خالی ویا ہے کسی کی یاد نے جس کو بھرا ہے پرندے شاخ سے لپٹے ہوئے ہیں یہ کیسا خوف خیمہ زن ہوا ہے مری خاموشیوں کی جھیل میں پھر کسی آواز کا پتھر گرا ہے محبت کا مقدر دیکھتے ہو ہوا نے کچھ تو پانی پر لکھا ہے اسی ...

مزید پڑھیے

پاؤں پتوں پہ دھیرے سے دھرتا ہوا

پاؤں پتوں پہ دھیرے سے دھرتا ہوا وہ گزر جائے گا یوں ہی ڈرتا ہوا بوجھ سورج کا سر پر اٹھانے کو ہے ایک سایہ ندی میں اترتا ہوا شام ساحل پہ گم صم سی بیٹھی ہوئی اور دریا میں سونا بکھرتا ہوا تیرے آنے کی اس کو خبر کس نے دی ایک آشفتہ سر ہے سنورتا ہوا دیکھتا رہ گیا اپنی پرچھائیاں وقت گزرا ...

مزید پڑھیے

یہ کیا پڑی ہے تجھے دل جلوں میں بیٹھنے کی

یہ کیا پڑی ہے تجھے دل جلوں میں بیٹھنے کی یہ عمر تو ہے میاں دوستوں میں بیٹھنے کی چھپائی جاتی نہیں زردیاں سو دور ہوں میں وگرنہ ہوتی ہے خواہش گلوں میں بیٹھنے کی شمار میرا بھی کرتے ہیں لوگ ان میں مگر مری مجال کہاں شاعروں میں بیٹھنے کی ابھی نہ انگلی اٹھا مجھ پہ تھوڑی مہلت دے تمیز ...

مزید پڑھیے

وفا کی خو پس جاہ و جلال رہ گئی تھی

وفا کی خو پس جاہ و جلال رہ گئی تھی انا کے خول میں وہ بے مثال رہ گئی تھی کھٹک رہی ہے نہ جانے کیوں آج بھی دل میں جو ایک بات درون سوال رہ گئی تھی ملا جو موقع تو ہم فائدہ اٹھائیں گے کہ پچھلی بار ادھوری دھمال رہ گئی تھی جناب قیس بھی مرنے میں حق بہ جانب تھے کہ شہر بھر میں وہی خوش خصال رہ ...

مزید پڑھیے

جو بھی ہے حسب حال کھینچیں گے

جو بھی ہے حسب حال کھینچیں گے اس کا نقشہ کمال کھینچیں گے چٹکی کاٹے گی وہ شرارت سے اور ہم اس کے بال کھینچیں گے تجھ کو مجھ سے ملانے والے لوگ دونوں جانب سے مال کھینچیں گے یار لمحوں میں سامنے ہوگا اس طرح ماہ و سال کھینچیں گے بھرنے والا ہے یہ محبت سے وقت پر اپنا جال کھینچیں گے کوئی ...

مزید پڑھیے

ہو گیا جیسے ترا دیدار پہلا آخری

ہو گیا جیسے ترا دیدار پہلا آخری ہو بھی سکتا ہے کسی کا پیار پہلا آخری عمر بھر وہ شخص اپنی بات پر قائم رہا اور یوں ثابت ہوا انکار پہلا آخری جس قدر گھائل کیا خود سو گنا گھائل ہوا عشق ہی تو تھا مرا ہتھیار پہلا آخری اس لیے میں نے گزاری زیست ہو کر معتدل سمجھا جاتا ہے یہاں معیار پہلا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4652 سے 4657