ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا
ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا بشر ہیں ہم بھی صاحب دیکھیے ناحق کا شر ہوگا نہ مڑ کر تو نے دیکھا اور نہ میں تڑپا نہ خنجر نہ دل ہووے گا تیرا سا نہ میرا سا جگر ہوگا میں کچھ مجنوں نہیں ہوں جو کہ صحرا کو چلا جاؤں تمہارے در سے سر پھوڑوں گا سودا بھی اگر ہوگا چمن میں لائی ہوگی تو ...