شاعری

ہمیں نے ان کی طرف سے منا لیا دل کو (ردیف .. ا)

ہمیں نے ان کی طرف سے منا لیا دل کو وہ کرتے عذر تو یہ اور بھی گراں ہوتا سمجھ تو یہ کہ نہ سمجھے خود اپنا رنگ جنوں مزاج یہ کہ زمانہ مزاج داں ہوتا بھری بہار کے دن ہیں خیال آ ہی گیا اجڑ نہ جاتا تو پھولوں میں آشیاں ہوتا دماغ عرش پہ ہے تیرے در کی ٹھوکر سے نصیب ہوتا جو سجدہ تو میں کہاں ...

مزید پڑھیے

مایوس خود بہ خود دل امیدوار ہے

مایوس خود بہ خود دل امیدوار ہے اس گل میں بو خزاں کی ہے رنگ بہار ہے طے ہو چکیں شکست تمنا کی منزلیں اب اس کے بعد گریۂ بے اختیار ہے اس بے وفا سے کر کے وفا مر مٹا رضاؔ اک قصۂ طویل کا یہ اختصار ہے

مزید پڑھیے

چمک کیسی رخ انوار میں ہے

چمک کیسی رخ انوار میں ہے زمانہ سارا ہی اسرار میں ہے لگائیں اپنے فن پاروں کی قیمت کہ اب ہر چیز ہی بازار میں ہے کئی آنکھیں گڑھی جاتی ہیں مجھ میں کوئی روزن در و دیوار میں ہے رہا ہوں منتظر جس کا ازل سے وہی چہرہ مرے افکار میں ہے نہیں پہلا سا اب رنگ بہاراں کہ ویرانی گل و گلزار میں ...

مزید پڑھیے

رات کی تیرگی سجائیں گے

رات کی تیرگی سجائیں گے آنسوؤں کے دیے جلائیں گے دل میں دیوار اک اٹھائیں گے درد تیرا الگ بسائیں گے آپ ظلموں کی انتہا کر لیں ہم ابھی صبر آزمائیں گے زندگی کے اداس لمحوں میں اور کتنے عذاب آئیں گے کاٹنا ہیں جڑیں قدامت کی پودے اب کچھ نئے لگائیں گے کوئی سیلاب آنے تک آسیؔ ہم ندی پار ...

مزید پڑھیے

دشمن کے ارادوں کی خبر ہے کہ نہیں ہے

دشمن کے ارادوں کی خبر ہے کہ نہیں ہے حالات پہ کچھ تیری نظر ہے کہ نہیں ہے دیکھو تو شب تار کے مارے ہوئے لوگو جو شام ہے پابند سحر ہے کہ نہیں ہے جس سمت تمہیں لے کے چلی اندھی عقیدت اس سمت کوئی راہ گزر ہے کہ نہیں کی اور اندھیرے نے مری تیز بصارت ممنون مناظر کی نظر ہے کہ نہیں ہے یہ دیکھ ...

مزید پڑھیے

شکست عظمت پندار لے کے آئے ہیں

شکست عظمت پندار لے کے آئے ہیں ہم اپنی روح سر دار لے کے آئے ہیں بھروسا ٹوٹتا جاتا ہے ناخداؤں کا سفینے کے لیے پتوار لے کے آئے ہیں ہم اس کے بعد تمہیں میٹھی نیند بھی دیں گے ابھی تو دیدۂ بے دار لے کے آئے ہیں سفر میں سائے کی شاید کہیں ضرورت ہو ہم اپنے کاندھے پہ دیوار لے کے آئے ہیں وہ ...

مزید پڑھیے

عرق جب اس پری کے چہرۂ پر نور سے ٹپکے

عرق جب اس پری کے چہرۂ پر نور سے ٹپکے خجل ہو گل سے شبنم جوں لہو ناسور سے ٹپکے مری آنکھوں سے خونیں اشک یوں گرتے ہیں پلکوں پر لہو سولی کے اوپر جوں سر منصور سے ٹپکے اگر کیف سخن میرا نہال تاک کو پہنچے صراحی شاخ بن جاوے شراب انگور سے ٹپکے اگر اس زلف مشک آمیز سے چنی میں بال آوے عجب میں ...

مزید پڑھیے

دل کی دہلیز سونی سونی ہے (ردیف .. ن)

دل کی دہلیز سونی سونی ہے اب تمناؤں کی برات نہیں جا لگے گا سفینہ ساحل سے نا خدا لاکھ اپنے سات نہیں لوگ پھر کیوں خوشی پہ مرتے ہیں جانتے ہیں اسے ثبات نہیں دن بنے گی نہ رات کس نے کہا دن نہ ہوگا کبھی یہ رات نہیں اتنے تنہا نہ تھے کبھی آسیؔ یاد بھی ان کی اب تو سات نہیں

مزید پڑھیے

اسیران قفس ایسا تو ہو طرز فغاں اپنا

اسیران قفس ایسا تو ہو طرز فغاں اپنا کہ ہو صیاد خود بھی رفتہ رفتہ ہمزباں اپنا کئے جا کام ہاں اے گردش دور زماں اپنا ہمیں بھی دیکھنا ہے کیسے مٹتا ہے نشاں اپنا عدو ہیں بجلیاں اپنی نہ دشمن آسماں اپنا ہمیں خود اپنے ہاتھوں پھونکتے ہیں آشیاں اپنا نہ کھو دے سست گامی ہم کو بازی گاہ ہستی ...

مزید پڑھیے

باب قفس کھلنے کو کھلا ہے

باب قفس کھلنے کو کھلا ہے باہر بھی تو دام بچھا ہے اس کے سوا سب بھول گیا ہوں جب سے وہ مرے دل میں بسا ہے بڑھنے لگی ہے دل کی دھڑکن شاید اس نے یاد کیا ہے قافلے والو خیر مناؤ رہزن ہی جب راہنما ہے ساحل ساحل بھی کیا چلنا موجوں پہ سفینہ ڈال دیا ہے اپنی مرضی اپنی رضا کیا سب سے بڑھ کر اس ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4646 سے 4657