تیرے لیے سب چھوڑ کے تیرا نہ رہا میں
تیرے لیے سب چھوڑ کے تیرا نہ رہا میں دنیا بھی گئی عشق میں تجھ سے بھی گیا میں اک سوچ میں گم ہوں تری دیوار سے لگ کر منزل پہ پہنچ کر بھی ٹھکانے نہ لگا میں ورنہ کوئی کب گالیاں دیتا ہے کسی کو یہ اس کا کرم ہے کہ تجھے یاد رہا میں میں تیز ہوا میں بھی بگولے کی طرح تھا آیا تھا مجھے طیش مگر ...