دور ہے منزل تو کیا رستہ تو ہے
دور ہے منزل تو کیا رستہ تو ہے اک نظر اس نے مجھے دیکھا تو ہے چاند ہاتھوں میں نہیں تو کیا ہوا آسماں پر ہی سہی دکھتا تو ہے خوش اگر غیروں میں ہے تو خوش رہے وہ کہیں بھی ہو چلو اچھا تو ہے کچھ نہیں ہے اور تو غم ہی سہی اس بھری دنیا میں کچھ اپنا تو ہے آج وہ یوں ہی نہیں مجھ سے خفا کچھ گلہ تو ...