شاعری

تمہاری یاد کا سایا نہ ہوگا

تمہاری یاد کا سایا نہ ہوگا کوئی بہتا ہوا دریا نہ ہوگا یہ منظر بھی نظر آئے گا اک دن بدن ہوگا کوئی چہرا نہ ہوگا زمانے ہوں گے میری دسترس میں تمہارے قرب کا لمحہ نہ ہوگا سمندر کی طرح وہ شانت لیکن لہو اس آنکھ سے ٹپکا نہ ہوگا فقط سناٹے میں چیخا کریں گے مکاں ہوں گے کوئی بستا نہ ہوگا

مزید پڑھیے

جو بات اچھی نہیں لگتی اصولاً

جو بات اچھی نہیں لگتی اصولاً اسے ہم چھوڑ دیتے ہیں یقیناً نکالو دودھ کی نہریں یقیناً مگر ملتی ہے شیریں اتفاقاً زباں لکنت زدہ بد نیتوں کی ہم اپنی بات کہہ دیتے ہیں فوراً دلوں کے بیچ اک دیوار سی ہے ملیں بھی ہم تو اب ملتے ہیں رسماً بدن اس کا ہے خوشبو چاند نغمہ تبھی تو ہم جھکے ہیں ...

مزید پڑھیے

حسن غزل بد حالی میں

حسن غزل بد حالی میں سارے دیواں نالی میں کون سنے گا میری بات سب تو مگن ہیں تالی میں ادنیٰ اعلیٰ سب خوش ہیں گن ہیں جناب عالی میں پھول کھلے ہیں ہونٹوں پر خوشبو جسم کی ڈالی میں لمبی زلفیں سانولا جسم حسن تو ہے بنگالی میں غزلیں ہوتی ہیں عاصمؔ میں جب ڈوبوں پیالی میں

مزید پڑھیے

خیال یار کا جلوہ یہاں بھی تھا وہاں بھی تھا

خیال یار کا جلوہ یہاں بھی تھا وہاں بھی تھا زمیں پر پاؤں تھے میرے نظر میں آسماں بھی تھا دیے روشن تھے ہر جانب اندھیرا تھا مگر دل میں بہت تنہا تھا میں لیکن شریک کارواں بھی تھا چنے تنکے بہت میں نے بنایا آشیاں اپنا ازل سے اک مسافر ہوں مجھے اس کا گماں بھی تھا ادھر جانا بھی تھا لازم ...

مزید پڑھیے

مری یادیں بھلا تم کس طرح دل سے مٹاؤ گے

مری یادیں بھلا تم کس طرح دل سے مٹاؤ گے بھلا کر تو ذرا دیکھو مجھے کیسے بھلاؤ گے محبت کرنے والے درد میں تنہا نہیں ہوتے جو روٹھو گے کبھی مجھ سے تو اپنا دل دکھاؤ گے کرو گے یاد تم گزرے زمانوں کی سبھی باتیں کبھی اترا کے ہنس دو گے کبھی آنسو بہاؤ گے گزر جاتے ہیں جو لمحے کبھی واپس نہیں ...

مزید پڑھیے

تھی یاد کس دیار کی جو آ کے یوں رلا گئی

تھی یاد کس دیار کی جو آ کے یوں رلا گئی بس ایک پل میں جیسے زندگی بھی ڈگمگا گئی گماں تھا یہ کہ دب گئیں وہ حسرتوں کی بجلیاں یہ کون سی نئی چمک بجھے دیے جلا گئی گرائیں شاخ شاخ سے خزاں نے پھول پتیاں اڑے جو بیج ہر طرف تو پھر بہار آ گئی کھلا نگاہ یار کا جو مے کدہ تو یوں لگا کہ پیاس ایک عمر ...

مزید پڑھیے

جو ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا

جو ہوا جیسا ہوا اچھا ہوا جب جہاں جو ہو گیا اچھا ہوا دکھ پہ میرے رو رہا تھا جو بہت جاتے جاتے کہہ گیا اچھا ہوا بات تھی پردے کی پردے میں رہی ٹل گیا اک حادثہ اچھا ہوا میری بگڑی داستاں میں دوستو ذکر ان کا جب ہوا اچھا ہوا اٹھتے اٹھتے ان کی نظریں جھک گئیں تم پہ عازمؔ تبصرہ اچھا ہوا

مزید پڑھیے

اک عشق ہے کہ جس کی گلی جا رہا ہوں میں

اک عشق ہے کہ جس کی گلی جا رہا ہوں میں اور دل کی دھڑکنوں سے بھی گھبرا رہا ہوں میں کر دے گا وہ معاف مرے ہر گناہ کو یہ سوچ کر گناہ کئے جا رہا ہوں میں چھوڑا کہیں کا مجھ کو نہ دنیا کے درد نے پھر بھی ترا کرم کہ جئے جا رہا ہوں میں راہ وفا میں مٹ گئے جب فاصلے سبھی پھر کیوں نگاہ یار سے شرما ...

مزید پڑھیے

جو ہوگا سب ٹھیک ہی ہوگا ہونے دو جو ہونا ہے

جو ہوگا سب ٹھیک ہی ہوگا ہونے دو جو ہونا ہے منہ دیکھے کی باتیں ہیں سب کس نے کس کو رونا ہے دل کس سے دکھ بانٹے اپنا کس سے اپنی بات کہے دل ہی ہے اک جس نے یارو درد مکمل ڈھونا ہے ہم بھی مٹی تم بھی مٹی پتلے ہیں سب مٹی کے اول مٹی آخر مٹی مٹی ہی میں سونا ہے مل کر بیٹھیں نفرت چھوڑیں پیار وفا ...

مزید پڑھیے

دوستوں کی بزم میں ساغر اٹھائے جائیں گے

دوستوں کی بزم میں ساغر اٹھائے جائیں گے چاندنی راتوں کے قصے پھر سنائے جائیں گے آج مقتل میں لگا ہے سرپھروں کا اک ہجوم پھر کسی قاتل کے جوہر آزمائے جائیں گے ذکر پھر گزرے زمانوں کا وہاں چھڑ جائے گا وقت کے چہرے سے پھر پردے اٹھائے جائیں گے چل پڑے گا پھر بیاں اک چاند سے رخسار کا یاد ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4615 سے 4657