شاعری

نگاہ مہر سے دیکھو نہ غم زدہ دل کو

نگاہ مہر سے دیکھو نہ غم زدہ دل کو بناؤ اور نہ مشکل ہماری مشکل کو زمانہ قتل ہوا اور وہ رہی پیاسی گلا ہے ابروئے قاتل سے تیغ قاتل کو مرے خیال نے خلوت کو کر دیا محفل تری نگاہ نے خلوت بنایا محفل کو نہ جانے دل کا تجھے کچھ خیال ہے کہ نہیں ترا خیال تو وجہ نشاط ہے دل کو نشان منزل مقصود ...

مزید پڑھیے

اے کاش نہ ہوتا یہ اثر آہ رسا میں

اے کاش نہ ہوتا یہ اثر آہ رسا میں اک برہمی آتی ہے نظر زلف دوتا میں داخل جو ہوا حلقہ تسلیم و رضا میں پاتا نہیں وہ فرق سزا اور جزا میں اس انجمن ناز میں کیا کام قضا کا ہوں سیکڑوں انداز جہاں ایک ادا میں معراج محبت میں ہوئیں لازم و ملزوم ہے ایک کشش میری وفا تیری جفا میں ثابت یہ ہوا ...

مزید پڑھیے

کسی سے عشق کرنا اور اس کو با خبر کرنا

کسی سے عشق کرنا اور اس کو با خبر کرنا ہے اپنے مطلب دشوار کو دشوار تر کرنا نہیں ہے موت پر کچھ اختیار اے وائے مجبوری امید مرگ میں مشکل بسر کرنا مگر کرنا جو پر تھے مایۂ پرواز میں وجہ گرانباری غرور بال و پر کرنا تو مجھ کو دیکھ کر کرنا جفا کر شوق سے تو ضبط پر میرے نہ جا ہرگز شکایت ...

مزید پڑھیے

نگاہوں کو زباں کرنا خموشی کو بیاں کرنا

نگاہوں کو زباں کرنا خموشی کو بیاں کرنا عیاں کرنا بھی راز دل کبھی تو یوں عیاں کرنا ہوائے سود میں رہنا نہ پروائے زیاں کرنا حقیقت میں ہے سامان نشاط جاوداں کرنا کشیدہ ہو گئے تم جب کشش ثابت ہوئی دل کی سمجھ کر چاہئے تھا جذب دل کا امتحاں کرنا وفا کا ذکر خود کرنا خلاف رسم الفت ہے سبک ...

مزید پڑھیے

میں تو فدائے نرگس مستانہ ہو گیا

میں تو فدائے نرگس مستانہ ہو گیا پیمانہ سے دل اب مرا مے خانہ ہو گیا ہر رنگ میں مجھے ہے مع مشک بو کا رنگ جو ظرف ہاتھ آ گیا پیمانہ ہو گیا کچھ مخمصات دہر تھے دیوانگی سے کم اچھا ہوا کہ عشق میں دیوانہ ہو گیا دل چاہئے گداز نہیں زور و زر سے کام اپنی مثال عشق میں پروانہ ہو گیا ہوتا نہ ...

مزید پڑھیے

ہجر کی شب زلف برہم کا خیال آتا رہا

ہجر کی شب زلف برہم کا خیال آتا رہا اک نہ اک ہر دن مرے سر پر وبال آتا رہا شکر ہے تاریک دل میں روشنی کے واسطے گو تصور میں سہی اس کا جمال آتا رہا ہے کرم اس کا کہ ہم سے بے بصر کے واسطے عالم امثال میں وہ بے مثال آتا رہا بھولنے والے کو آخر دل بھلائے کس طرح بے خیالی میں بھی جب اس کا خیال ...

مزید پڑھیے

مزا آتا کسی صورت اگر ترک وفا ہوتا

مزا آتا کسی صورت اگر ترک وفا ہوتا تمہاری طرح میں بھی بے وفا ہوتا تو کیا ہوتا مصیبت ہو گئی آخر تمنا کی گرفتاری اگر بے مدعا ہوتا تو بندہ بھی خدا ہوتا یہ شان بے نیازی ہے خدا معلوم ہوتا ہے خدا معلوم کیا ہوتا اگر وہ بت خدا ہوتا نہ رہتا یوں پریشاں رات دن میں فکر درماں میں جو مجھ کو ...

مزید پڑھیے

جو گل کھلا وہ داغ دل بوستاں ہوا

جو گل کھلا وہ داغ دل بوستاں ہوا عبرت نگاہ دل نہ کبھی شادماں ہوا جو دل میں رہ سکا نہ زباں سے بیاں ہوا بن کر جنوں وہ راز محبت عیاں ہوا کہنے سے غیر کے ہوئے وہ تیغ آزما مجھ کو نہ آزمائیں کہ بس امتحاں ہوا اس خود فریب دل کو امیدیں ہیں اور وہ نا مہرباں ہوا نہ کبھی مہرباں ہوا اکثر رہا ...

مزید پڑھیے

موت نے مسکرا کے پوچھا ہے

موت نے مسکرا کے پوچھا ہے زندگی کا مزاج کیسا ہے اس کی آنکھوں میں میری غزلیں ہیں میری غزلوں میں اس کا چہرا ہے اس سے پوچھو عذاب رستوں کا جس کا ساتھی سفر میں بچھڑا ہے چاندنی صرف ہے فریب نظر چاند کے گھر میں بھی اندھیرا ہے عشق میں بھی مزہ ہے جینے کا غم اٹھانے کا گر سلیقہ ہے چھوڑ ...

مزید پڑھیے

دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے

دل لگایا ہے تو نفرت بھی نہیں کر سکتے اب ترے شہر سے ہجرت بھی نہیں کر سکتے آخری وقت میں جینے کا سہارا ہے یہی تیری یادوں سے بغاوت بھی نہیں کر سکتے جھوٹ بولے تو جہاں نے ہمیں فن کاری کہا اب تو سچ کہنے کی ہمت بھی نہیں کر سکتے اس نئے دور نے ماں باپ کا حق چھین لیا اپنے بچوں کو نصیحت بھی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4595 سے 4657